مون سون کی بارشیں 18 ستمبر تک، دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں غیرمعمولی اضافے کا خدشہ

image
پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا ہے کہ اگلے مون سون کی تیاری ابھی سے شروع کرنا ہو گی۔

جمعرات کو اسلام آباد میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا بدل رہی ہے، وزیراعظم نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

’پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثرہ ملکوں میں شامل ہے، فلاحی ادارے اور نجی تنظیمیں بڑھ چڑھ کر کام کر رہی ہیں۔‘

مصدق ملک نے کہا کہ سیالکوٹ اور نارووال میں بارش سے شدید تباہی ہوئی۔ سندھ میں سیلاب سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کیے ہیں۔ سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے 900 افراد ہلاک ہوئے۔

این ڈی ایم اے کے چیئرمین نے اس موقع پر کہا کہ آئندہ 2 سے 3 روز مون سون جاری رہے گا۔16 سے 18 ستمبر کے دوران وسطی پنجاب اور آزاد کشمیر میں بارش کا امکان ہے۔

’اس وقت ہیڈ پنجند اور گدو بیراج پر پانی کا بہاؤ تیز ہے۔ ستلج، راوی اور چناب  کے علاقوں میں صورتحال کنٹرول میں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشنز جاری ہیں۔ پنجاب میں 24 لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا جبکہ سندھ میں ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

پاکستان میں رواں سال مون سون کے دوران دریاؤں میں طغیانی سے کئی علاقوں میں سیلاب آیا۔ فوٹو: اے ایف پی

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ پانی کا بہاؤ کم کرنے کے لیے کچھ علاقوں میں بند توڑے گئے۔

’پنجاب حکومت کو راشن پیکج سمیت 9 ہزار ٹینٹ فراہم کیے گئے ہیں، پنجاب کے لیے 9 ہزار ٹن سے زیادہ راشن فراہم کیا گیا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر اقدامات کرنا ہوں گے، درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔‘

گڈو اور سکھر میں دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

دریں اثنا پاکستان کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں میں دریائے سندھ میں پانی کی سطح غیرمعمولی طور پر بڑھ سکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جمعرات کی صبح جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر ’انتہائی اونچے درجے‘ کے جبکہ سکھر میں ’اونچے درجے‘ کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US