اسلام آباد : گرلز اسکول سے متصل غیر قانونی کمرشل پلازہ تعمیر، طالبات تشویش میں مبتلا

image

اسلام آباد : کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے سیکٹر جی- 7/3، قادریہ مارکیٹ میں غیر قانونی کمرشل پلازہ کی تعمیر مقامی شہریوں کی بروقت نشاندہی اور سی ڈی اے نوٹسز کے باوجود مکمل کرلی گئی ہے۔

معاملے میں بلڈنگ کنٹرول سیکشن (بی سی ایس) کے افسران اور اہلکاروں پر سنگین نوعیت کی ملی بھگت اور سہولت کاری کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پلاٹ نمبر 10 پر قائم ٹی ہاؤس کا ٹریڈ تبدیلی کیے بغیر کلاس-III شاپنگ سینٹر کے پلاٹ پر کمرشل پلازہ کھڑا کردیا گیا۔ سی ڈی اے کی جانب سے بارہا نوٹسز جاری کیے گئے، جن میں پہلی منزل کے غیر قانونی پلنتھ لیول کی نشاندہی بھی شامل تھی، تاہم بی سی ایس کے ڈائریکٹر جاوید فیروز اور ڈپٹی ڈائریکٹر سجاد باجوہ کو شہریوں کی بروقت اطلاع کے باوجود تعمیرات نہیں روکی گئیں۔

مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر موقع پر تو پہنچے لیکن صرف تصاویر بنانے پر اکتفا کیا اور تعمیراتی کام نہیں رکوایا، نتیجتاً تیسرے فلور تک لینٹر ڈال دیا گیا۔ بعد ازاں شام کو ایک رسمی نوٹس آویزاں کر دیا گیا، جسے علاقہ مکین ’’آفیشل کور اپ‘‘ قرار دیتے ہیں۔

شہریوں کی شکایات اور سنگین اثرات

اہالیانِ علاقہ کے مطابق پلازے کے نقشے میں پارکنگ شامل ہی نہیں، حالانکہ علاقے میں پہلے ہی جگہ کا شدید فقدان ہے۔ مزید برآں، پلازہ تعمیر کرنے کے لیے گزشتہ چھ ماہ سے مسجد اور مارکیٹ کا مرکزی راستہ زبردستی بند رکھا گیا ہے، جس سے نمازیوں اور خریداروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہریوں نے الزام لگایا کہ جب انہوں نے معاملے پر آواز بلند کی تو ڈائریکٹر بی سی ایس جاوید فیروز نے انہیں ’’شرارتی شہری‘‘ کہہ کر توہین آمیز رویہ اختیار کیا۔ قانونی ماہرین کے مطابق بلڈنگ کنٹرول ریگولیشنز 2020 کے تحت بغیر پارکنگ کمرشل پلازہ تعمیر ہی نہیں ہو سکتا، لہٰذا تعمیرات کا جاری رہنا سی ڈی اے کے اندرونی سہولت کاروں کی کرپشن کو بے نقاب کرتا ہے۔

خواتین اور طالبات کی پرائیویسی متاثر

پلازے کے ساتھ ہی ایک گرلز اسکول اور سرکاری مکانات موجود ہیں۔ خواتین اور طالبات نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلازہ مکمل ہونے کے بعد ان کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کو سنگین خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ ان کے مطابق پارکنگ نہ ہونے کے باعث رش بڑھے گا، غیر متعلقہ افراد کا آنا جانا عام ہو جائے گا اور ماحول مزید غیر محفوظ ہو جائے گا۔

ترجمان سی ڈی اے کا موقف

ترجمان سی ڈی اے کے مطابق قادریہ مارکیٹ میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ براہِ راست بی سی ایس کے دائرہ کار میں ہے اور اس حوالے سے وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پلازہ کے خلاف باضابطہ نوٹس جاری کیا جا چکا ہے اور نوٹس کے بعد مزید تعمیرات کی اجازت نہیں۔ اگر اس کے باوجود تعمیر دوبارہ شروع ہوتی ہے تو اہلِ علاقہ فوری اطلاع دیں تاکہ کارروائی کی جا سکے۔ ادارہ مؤثر ایکشن نہ لینے والے افسران کی جواب دہی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

شہریوں کا مطالبہ

اہلیانِ علاقہ نے چیف جسٹس پاکستان، وزیر داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی عمارت کو فوری طور پر گرایا جائے، اہلکاروں کے کردار کی اعلیٰ سطحی انکوائری کرائی جائے اور ملوث افسران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسی سنگین خلاف ورزیوں کی حوصلہ شکنی ہوسکے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US