پاکستان کرکٹ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر قومی ٹیم کے کھلاڑی اگلے دو تین ماہ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو ان کے سینٹرل کنٹریکٹ میں کیٹگری اے کو بحال کردیا جائے گا۔
پی سی بی نے پچھلے مہینے جو مالی سال 2025 اور 2026 کے لیے کھلاڑیوں کو سینٹرل کانٹریکٹس دیے اس میں کیٹگری اے کو خارج کردیا گیا تھا۔ اس کیٹگری میں بابر اعظم محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی شامل تھے اور ان کو ہر مہینے تقریباً 60 لاکھ روپے کا ریٹینرز دیے جاتے تھے اور یہ رقم ان کے میچ فیس اور دیگر مدات کے علاوہ تھی۔
پچھلے 12 ماہ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی وجہ سے یہ کیٹگری ختم کردی گئی اور کرکٹ کے حلقوں میں یہ بات ہوئی کہ یہ تین سینئر کھلاڑیوں کو سزا دی گئی ہے۔ پی سی بی نے نئے سینٹرل کانٹریکٹ میں تینوں کو کیٹگری بی میں ڈال دیا تھا جس میں کھلاڑیوں کو ہر مہینے تقریباً 45 لاکھ روپے کا ریٹینر دیا جاتا ہے۔
اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ پی سی بی میں یہ بھی فیصلہ ہوا ہے کہ اگر ٹیم اور یہ سینئر کھلاڑی اگلے دو تین مہینوں میں اچھی پرفارمنسز دیتے ہیں تو کیٹگری اے کو بحال کردیا جائے گا۔
یہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کانٹریکٹ میں کسی کھلاڑی کو کیٹگری اے میں نہیں رکھا۔ اگلے دو تین مہینے میں پاکستان ٹیم نے ساؤتھ افریقہ، سری لنکا اور افغانستان سے گھر پر مقابلہ کرنا ہے۔ ٹیم اس دوران دو ٹیسٹ تین ون ڈے اور 10 سے زیادہ ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کھیلے گی۔ بابر اور رضوان دونوں کو ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں دسمبر 2024 سے سلیکٹ نہیں کیا گیا ہے۔