باپ کے انتقال کے وقت وی لاگ بنانے کی کیا ضرورت تھی؟ یوٹیوبر بیٹیوں کے اس عمل پر صارفین غصے سے بپھر گئے

image

"Tit for tat. ان کی اپنی اولاد بھی ان کے ساتھ یہی کرے گی۔"

"حکومت کو اس طرح کے مواد پر پابندی لگانی چاہیے۔"

"اسی وجہ سے پاکستان پر آفتیں نازل ہوتی ہیں۔"

پاکستان میں فیملی ولاگز ایک مقبول رجحان بن چکے ہیں۔ کئی بڑے یوٹیوبرز نے اپنی زندگی کے روزمرہ مناظر شیئر کرکے لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں روپے کمائے۔ ڈکی بھائی، سسٹالوجی اور رجب بٹ اس کی نمایاں مثالیں ہیں جنہوں نے عام گھریلو کہانیوں کو بنا کر ایک بڑی فین فالوونگ حاصل کی۔ لیکن یہ رجحان اب ایک ایسے موڑ پر پہنچ گیا ہے جس نے عوام کو شدید غصے اور حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔

ایک یوٹیوب چینل "Ammara’s Life" نے اپنے والد کے انتقال کے وقت کا ولاگ شیئر کیا جس میں دو بیٹیاں اپنے والد کی زندگی کے آخری لمحات ریکارڈ کرتی رہیں۔ ویڈیو میں انہیں بار بار اپنے ناظرین کو اپڈیٹ دیتے اور کیمرے کے سامنے دکھاتے دیکھا گیا، حالانکہ وہ لمحے نہایت حساس اور ذاتی نوعیت کے تھے۔ اس اقدام کو دیکھ کر لوگ سخت برہم ہوئے اور اسے نہ صرف "گھناؤنا" بلکہ "دکھ دینے والا" قرار دیا۔

یہ ولاگ سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی ایک نئی بحث چھیڑ گیا ہے۔ صارفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا فیملی ولاگنگ کی دوڑ میں لوگ اخلاقیات اور حدود بھول گئے ہیں؟ عوام کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مناظر کو آن لائن پیش کرنا انسانی ہمدردی کے خلاف ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس طرح کے مواد کو ریگولیٹ کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US