اسکول وکالج آؤٹ سورس کرنے کی منظوری، خیبر پختونخوا میں طلبہ کا احتجاج

image

خیبر پختونخوا کابینہ کا اسکول اور کالجز کو آؤٹ سورس کرنے کے خلاف طلباء اور اساتذہ سراپا احتجاج، حکومتی فیصلے کے خلاف صوبہ بھر میں طلبہ سڑکوں پر نکل آئے جبکہ ان کے ہمراہ اساتذہ اور خواتین لیکچررز بھی تھیں۔ جنہوں نے حکومتی فیصلہ مسترد کردیا۔

وزیرِ اعلیٰ کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ کابینہ نے سرکاری کالجز میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کیلیے عارضی بنیادوں پر بھرتی کی منظوری دی ہے، اس فیصلے کی روشنی میں تین ہزار سے زائد اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے، ان عارضی اساتذہ کی بھرتی پر سالانہ تین ارب روپے لاگت آئے گی۔

اسکول وکالج آؤٹ سورس کرنے کی منظوری دینے کے ساتھ صوبائی کابینہ نے ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کو بی اے کی ڈگری کے مساوی ملازمت کیلیے موزوں قرار دینے کی منظوری دی، صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری تعلیمی اداروں کو آؤٹ سورس کرنے کے مجوزہ فیصلے کیخلاف صوبہ کے مختلف اضلاع میں کالجز کے طلبہ اور اساتذہ سراپا احتجاج بن گئے۔

ضلع مردان میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلبا نے مین کالج چوک کو ہر قسم کی ٹریفک کیلیے بند کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی، اسی طرح مردان میں بھی کپلا کی کال پر حکومت کی طرف سے سرکاری کالجز کی آؤٹ سورسنگ اور سروس رولز میں مجوزہ تبدیلیوں کے خلاف احتجاج اور کلاسز کا بائیکاٹ کیا گیا۔

سوات کے علاقہ مٹہ میں مختلف سرکاری کالجز کے طلبہ نے کالجوں کی نجکاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے مٹہ چوک میں جمع ہو کر سڑک کو ٹریفک کے لیے بند رکھا اور صوبائی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، اسی طرح تیمرگرہ میں آؤٹ سورسنگ پالیسی کے خلاف گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج تیمرگرہ کے ٹیچنگ اسٹاف نے کلاسز سے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا، کپلا لوکل یونٹ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج میں آج سے کلاسز کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

اس طرح ہری پور میں تعلیمی اداروں کو آؤٹ آف سورس کرنے کے خلاف گورنمنٹ گرلز پوسٹ گریجویٹ کالج میں اساتذہ اور طالبات نے احتجاج کیا، تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف جمعرات کو گورنمنٹ کالج کوٹھا اور دیگر تعلیمی اداروں کے طلبا نے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے اس دوران روڈ کو بطور احتجاج بند رکھا اور سرکاری تعلیمی اداروں کی پرائیویٹائزیشن کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

ضلع مردان میں بھی سرکاری کالجز کو آؤٹ سورس کرنے کے خلاف احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا، پروفیسرز، لیکچررز اور لائبریرینز نے کلاسز سے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا، اساتذہ کا کہنا ہے کہ حکومت فیصلہ واپس لے ورنہ احتجاج جاری رہے گا، کالج میں مظاہرین کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔


Click here for Online Academic Results

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US