پشاور ہائی کورٹ نے پیکا ایکٹ کے تحت صحافیوں کو جاری کیے گئے نوٹس معطل کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے جواب طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق کمشنر پشاور کی جانب سے صدر خیبر یونین آف جرنلسٹس کاشف الدین سید سمیت سینئر صحافیوں عقیل یوسفزئی، ظاہر شاہ شیرازی، ساجد ٹکر، سلمان یوسفزئی اور انعم ملک کو پیکا ایکٹ کے تحت نوٹس جاری کیے گئے تھے۔
ان نوٹسز کو خیبر یونین آف جرنلسٹس نے عدالت میں چیلنج کیا۔ سماعت کے دوران پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے نوٹس معطل کرتے ہوئے کمشنر پشاور اور دیگر حکام سے وضاحت طلب کر لی۔
سماعت کے دوران خیبر یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے صدر کاشف الدین سید اور سینئر صحافی امجد صافی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ صحافیوں کو نوٹس جاری کرنے کے معاملے پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔
خیبر یونین آف جرنلسٹس کے مطابق پیکا ایکٹ کا استعمال آزادی صحافت پر قدغن لگانے کے مترادف ہے اور صحافیوں کو دبانے کی کسی بھی کوشش کی مزاحمت کی جائے گی۔