نیشنل پریس کلب پر پولیس گردی: پی آر اے پاکستان کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ

image

نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس گردی کے خلاف پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (پی آر اے) نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔

پی آر اے پاکستان کے صدر ایم بی سومرو اور سیکریٹری نوید اکبر کی قیادت میں یہ احتجاجی واک آؤٹ کیا گیا۔ اس موقع پر پی آر اے کے رہنماؤں نے کہا کہ نیشنل پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے، جس پر گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے حملہ کیا، جو قابل مذمت اور تشویشناک اقدام ہے۔

پی آر اے کے مطابق نیشنل پریس کلب پورے ملک کے صحافیوں کی نمائندگی کرتا ہے، لیکن افسوس کہ صحافیوں پر تشدد اور ایسے واقعات معمول بنتے جا رہے ہیں جو غیر جمہوری سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔

احتجاج کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر حکومتی وفد پریس لاؤنج پہنچا، جس میں وفاقی وزیر رانا مبشر اقبال، وزیر مملکت قانون و انصاف عقیل ملک اور وزیر مملکت بلال اظہر کیانی شامل تھے۔ وفد نے پی آر اے پاکستان کے عہدیداران سے ملاقات کی اور نیشنل پریس کلب پر پولیس چڑھائی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

سابق سیکریٹری پی آر اے آصف بشیر چوہدری نے ملاقات کے دوران نیشنل پریس کلب پر پولیس حملے کا آنکھوں دیکھا حال بیان کیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری بھی پریس لاؤنج پہنچے اور صحافیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

وزیر مملکت داخلہ نے کہا کہ "آپ کے مطالبات پر من و عن عمل ہوگا۔ جو ہوا وہ نہایت افسوسناک ہے۔ میں اس واقعے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ "انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی وزیر کی ہدایت پر حکومتی نمائندے فوری طور پر نیشنل پریس کلب پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو واقعے کی مکمل بریفنگ دی جا چکی ہے اور وزیر اطلاعات بھی اس دوران نیشنل پریس کلب سے رابطے میں تھے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ "آپ ہمارا حصہ ہیں، ہمیں آپ کے مطالبات پر عمل کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔" طلال چوہدری نے کہا کہ “میرے الفاظ میں اگر مگر نہیں، اس واقعے پر لازمی کارروائی کی جائے گی۔

پی آر اے پاکستان کا قومی اسمبلی اجلاس کے دوران واک آؤٹ بدستور جاری رہا اور صحافیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیشنل پریس کلب پر پولیس گردی کے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

ایم بی سومرو نے کہا ہے کہ نیشنل پریس کلب کا تقدس پامال ہوا ہے، اگر ہمارے مطالبات پر عمل نہ ہوا تو اجلاسوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔ سینئر صحافی طارق چوہدری نے کہا کہ پریس کلب کے اندر کی سی سی ٹی وی فوٹیج سیاسی جماعت کے ٹرولز کو دے کر صحافیوں کو ذمہ دار قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US