امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والی وینزویلا کی رہنما ماریا کورینا ماچاڈو نے انہیں فون کر کے کہا ہے کہ اس پرائز کے آپ مستحق تھے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق جمعے کی شام وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جس شخصیت کو نوبیل انعام ملا ہے انہوں نے مجھے فون کیا اور کہا کہ میں اسے آپ کے اعزاز میں قبول کر رہی ہوں کیونکہ آپ واقعی اس کے مستحق تھے۔‘
انہوں نے ازراہِ مذاق کہا کہ ’میں نے یہ نہیں کہا کہ تو پھر یہ مجھے دے دو، حالانکہ میرا خیال ہے کہ شاید انہوں نے ایسا کہا ہو۔ وہ بہت خوش اخلاق ہیں۔‘صدر ٹرمپ نے بتایا کہ ’میں ہر مرحلے پر ان کی مدد کرتا رہا ہوں۔ وینزویلا کو بہت زیادہ مدد کی ضرورت ہے، وہ مکمل تباہی کی حالت میں ہے۔ اور آپ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ یہ انعام 2024 کے لیے دیا گیا ہو اور میں 2024 میں صدارتی انتخاب لڑ رہا تھا۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں خوش ہوں کیونکہ میں نے لاکھوں جانیں بچائیں۔‘اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نظرانداز کرتے ہوئے امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا کو دینے پر ناروے کی نوبیل کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔وائٹ ہاؤس کے ڈائریکٹر آف کمیونیکیشنز سٹیون چیونگ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر کہا کہ ’نوبیل کمیٹی نے ثابت کیا ہے کہ وہ سیاست کو امن پر فوقیت دیتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’صدر ٹرمپ امن معاہدے کرتے رہیں گے، جنگوں کا خاتمہ کریں گے، اور جانیں بچائیں گے۔ اُن کے دل میں انسانیت کا درد ہے، اور تاریخ میں کوئی دوسرا ایسا شخص نہیں آیا جو صرف اپنے عزم کی طاقت سے پہاڑ ہلا سکے۔‘
#WATCH | US President Donald J Trump says, "The person who got the Nobel Prize called me today and said, 'I'm accepting this in honour of you because you really deserved it'... I didn't say, 'Give it to me', though. I think she might have... I've been helping her along the… pic.twitter.com/XY1HH1OG5x
— ANI (@ANI) October 10, 2025
رواں برس جنوری میں وائٹ ہاؤس میں دوسری مدت کے آغاز کے بعد سے، صدر ٹرمپ مسلسل یہ دعویٰ کرتے آ رہے ہیں کہ انہوں نے دنیا بھر میں کئی تنازعات ختم کروائے ہیں، اس لیے نوبیل انعام کے اصل حقدار وہی ہیں۔ حالانکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ دعویٰ حد سے زیادہ مبالغہ آمیز ہے۔امن انعام کے اعلان سے ایک دن پہلے بھی امریکی صدر نے کہا کہ اس ہفتے غزہ میں سیزفائر کے پہلے مرحلے کی ڈیل کروانا اُن کی آٹھویں کامیابی ہے جس میں انہوں نے ایک اور جنگ رکوا دی۔تاہم جمعرات کو صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ’وہ جو بھی کریں، مجھے منظور ہے۔ لیکن ایک بات میں جانتا ہوں: میں نے یہ سب نوبیل کے لیے نہیں کیا، میں نے یہ اس لیے کیا کیونکہ میری وجہ سے بے شمار جانیں بچی ہیں۔‘خیال رہے کہ اوسلو میں نوبیل انعام کے ماہرین نے پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ ٹرمپ کی جیت کا کوئی امکان نہیں، کیونکہ اُن کی ’امریکہ فرسٹ‘ پالیسی نوبیل انعام کی اُس روح کے خلاف جاتی ہے، جو الفریڈ نوبیل نے سنہ 1895 کی وصیت میں بیان کی تھی۔
نوبیل کمیٹی کے مطابق ماریا کورینا ماچاڈو کو آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ اور پُرامن منتقلی کی جدوجہد پر نوبیل انعام سے نوازا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
نوبیل کمیٹی کے مطابق ماریا کورینا ماچاڈو کو آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ اور پُرامن منتقلی کی جدوجہد پر نوبیل انعام سے نوازا گیا ہے۔
نوبیل کمیٹی کے مطابق وینیزویلا میں جمہوریت کی تحریک کی رہنما کی حیثیت سے ماریا کورینا ماچاڈو حالیہ دور میں لاطینی امریکہ میں شہری جرأت (سِول کریج) کی سب سے غیر معمولی مثالوں میں سے ایک ہیں۔