امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ نوبیل امن انعام جیتنے والی وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما ماریا کورینا ماچاڈو نے انہیں فون کر کے کہا کہ یہ ایوارڈ اصل میں آپ کے نام ہونا چاہیے تھا۔
گزشتہ روز ناروے کی نوبیل کمیٹی نے 2025 کے نوبیل امن انعام کے لیے ماریا کورینا ماچاڈو کے نام کا اعلان کیا تھا۔ انہیں وینزویلا میں جمہوریت کے فروغ اور آزادی کے لیے جدوجہد پر اس عالمی اعزاز کے لیے منتخب کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران جب صدر ٹرمپ سے اس حوالے سے سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ماریا ماچاڈو نے مجھے فون کیا اور کہا کہ یہ انعام آپ کے نام کر رہی ہوں، اس کے اصل حقدار آپ ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ نوبیل کمیٹی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں تاہم انہیں خوشی ہے کہ انہوں نے اپنی صدارت کے دوران پاک بھارت سمیت آٹھ جنگیں رکوا کر لاکھوں زندگیاں بچائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کبھی نوبیل انعام مانگا نہیں لیکن اگر امن کے لیے کام کرنا معیار ہے تو شاید مجھے یہ اعزاز ملنا چاہیے تھا۔
دوسری جانب ماریا کورینا ماچاڈو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ یہ ایوارڈ وینزویلا کے مصیبت زدہ عوام اور صدر ٹرمپ کی جمہوریت کے لیے حمایت کے نام کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ 2025 کے نوبیل امن انعام کے لیے 338 شخصیات کو نامزد کیا گیا تھا جن میں ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل تھے تاہم کمیٹی نے ماریا کورینا ماچاڈو کو ان کی جرات مندانہ سیاسی جدوجہد اور جمہوریت کے فروغ میں کردار پر منتخب کیا۔
نوبیل امن انعام 10 دسمبر کو ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں منعقد ہونے والی تقریب میں دیا جائے گا۔