پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان پارلیمانی تعلقات کے فروغ کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ تینوں ممالک کے اسپیکرز کا تیسرا سہ فریقی اجلاس 12 سے 14 اکتوبر 2025 تک اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔
یہ اجلاس قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی میزبانی میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت منعقد کیا جائے گا۔ اجلاس میں ترکیہ کی گرینڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر نعمان کورتولموش اور آذربائیجان کی ملی مجلس کی اسپیکر صاحبہ غفارووا اپنے اپنے پارلیمانی وفود کے ہمراہ شریک ہوں گے۔
ترجمان قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق، یہ اجلاس تینوں برادر ممالک کے درمیان جاری پارلیمانی مکالمے، ادارہ جاتی تعاون اور خطے میں پائیدار امن کے فروغ کے سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔
یہ سلسلہ 2021 میں آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے شروع ہوا تھا، جہاں پہلے سہ فریقی اجلاس میں پارلیمانی تعاون کی بنیاد رکھی گئی۔ دوسرا اجلاس 2022 میں ترکیہ کے شہر استنبول میں ہوا، جس میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
اسلام آباد میں منعقد ہونے والا تیسرا اجلاس ان کوششوں کا تسلسل ہے، جس کا مقصد پارلیمانی تعلقات کو گہرا کرنا اور خطے میں امن، استحکام اور اجتماعی ترقی کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی تشکیل دینا ہے۔
اجلاس میں متعدد اہم موضوعات پر غور کیا جائے گا جن میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، پائیدار ترقی کے اہداف، قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں بہتری، علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا تحفظ، بیرونی خطرات کے مقابلے میں یکجہتی کا فروغ اور عوامی و ثقافتی روابط کا استحکام جیسے موضوعات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اجلاس کے آغاز سے قبل تینوں ممالک کے اسپیکرز کی ایگزیکٹو میٹنگ بھی ہوگی جس میں اجلاس کے حتمی ایجنڈے کی منظوری دی جائے گی اور گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔
افتتاحی اجلاس سے سردار ایاز صادق، نعمان کورتولموش، اور صاحبہ غفارووا خطاب کریں گے جبکہ اختتامی اجلاس میں تینوں ممالک کی مشاورت سے اسلام آباد اعلامیہ منظور کیا جائے گا جو سہ فریقی پارلیمانی تعاون کو نئی سمت دینے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔
اجلاس کے دوران پارلیمانی وفود لاہور کا دورہ بھی کریں گے جہاں وہ علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دیں گے اور پھولوں کی چادر چڑھائیں گے۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق یہ اجلاس پاکستان کی پارلیمانی سفارت کاری کے وژن کا عملی اظہار ہے جو خطے میں امن، بھائی چارے اور ترقی کے فروغ پر مبنی ہے۔