پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب گامزن تحریک لبیک پاکستان کا احتجاجی مارچ پنجاب کے شہر لاہور سے نکلنے کے بعد مریدکے پہنچ چکا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں 112 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ متعدد لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ انھیں مظاہرین نے یرغمال بنا رکھا ہے۔
- تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے لاہور سے اسلام آباد تک ’فلسطین ملین مارچ‘ اور اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے باہر احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ مذہبی جماعت کا کہنا ہے کہ سنیچر کی شب مریدکے میں قیام کیا جائے گا
- ٹی ایل پی کے مارچ کے دوران پنجاب پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں
- وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تحریکِ لبیک کے مارچ کے پیشِ نظر شہر کے داخلی اور خارجی راستے اور موبائل انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے جبکہ راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے شہر میں 11 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ کر دی ہے
- وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ریاست ’کسی جتھے کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہو گی۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے‘
- سنیچر کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سہیل آفریدی کو ہر صورت خیبر پختونخوا کا نیا وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا
ٹی ایل پی کا قافلہ مریدکے پہنچ گیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں زخمی: ’متعدد پولیس اہلکار لاپتہ ہیں،‘ ڈی آئی جی آپریشنز