وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا میں کئی دہائیوں سے قائم افغان پناہ گزین کیمپوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ فیصلے کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں موجود تمام افغان مہاجرین کیمپوں کو مرحلہ وار بند کیا جائے گا۔
یہ اقدام ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے سلسلے میں کیا گیا ہے۔ وزارتِ داخلہ کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کیمپوں کو خالی کروا کر افغان شہریوں کی واپسی کے انتظامات مکمل کریں۔
ابتدائی مرحلے میں ضلع نوشہرہ کے علاقے اتمانزئی میں قائم افغان مہاجرین کیمپ کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق پناہ گزینوں کو رضاکارانہ واپسی کے لیے سہولیات فراہم کی گئیں جب کہ واپس نہ جانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کو بھی فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ واپسی کا عمل بین الاقوامی قوانین کے مطابق شفاف اور منظم طریقے سے مکمل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں افغان پناہ گزینوں کے درجنوں کیمپ کئی دہائیوں سے قائم تھے جن میں لاکھوں افغان شہری رہائش پذیر تھے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان کیمپوں کا خاتمہ قومی سلامتی اور ملکی مفاد کے لیے ضروری ہے اور واپسی کے عمل کو ہر ممکن حد تک منصفانہ اور محفوظ بنایا جائے گا۔