مریدکے میں تھانیدار شہید، متعدد اہلکار زخمی، سیاسی مذہبی جماعت کے خلاف مقدمہ درج

image

مریدکے میں سیاسی مذہبی جماعت کے لانگ مارچ کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ فیکٹری ایریا انسپکٹر شہزاد نواز جھمٹ فائرنگ سے شہید جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا، گاڑیوں کو نذرِ آتش کیا اور جی ٹی روڈ پر کئی گھنٹوں تک بدامنی کا سلسلہ جاری رہا۔

ضلع شیخوپورہ کے تھانہ سٹی مریدکے میں درج ایف آئی آر 2392/25 کے مطابق واقعہ صبح تقریباً ساڑھے تین بجے پیش آیا، جب پولیس اہلکار سیکیورٹی پلان کے مطابق جی ٹی روڈ پر تعینات تھے۔ اس دوران مذہبی تنظیم کے تقریباً تین سے ساڑھے تین ہزار کارکنان ڈنڈوں، سوٹوں، پتھروں اور اسلحہ کے ساتھ جلوس کی شکل میں موقع پر پہنچے۔

ایف آئی آر متن کے مطابق، اسٹیج پر جماعت کے مرکزی امیر ، ان کے بھائی ودیگر رہنما موجود تھے جو حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کر رہے تھے۔ مرکزی امیر نے کارکنان کو حکومت مخالف تحریک میں شریک ہونے اور مزاحمت کرنے کی ترغیب دی۔ اسی دوران مجمع میں سے فائرنگ شروع ہوگئی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار نشانہ بنے۔

ایف آئی آر کے مطابق مرکزی امیر نے خود فائرنگ کی، جس سے ایس ایچ او شہزاد نواز جھمٹ شدید زخمی ہوئے اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ مرکزی امیر کے بھائی کی فائرنگ سے دیگر اہلکار زخمی ہوئے۔ مشتعل ہجوم نے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا، اینٹی رائٹ گاڑیوں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا، جبکہ کئی گاڑیاں آگ کی نذر ہوگئیں۔

مظاہرین نے دو پولیس اہلکاروں کو اغوا بھی کیا، جنہیں بعدازاں بازیاب کرایا گیا۔ پولیس نے موقع سے چار مظاہرین کو گرفتار کیا جن کے قبضے سے اسلحہ برآمد ہوا۔

پولیس کے مطابق مظاہرین کے حملے سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور جی ٹی روڈ کئی گھنٹے ٹریفک کے لیے بند رہی۔ واقعے کا مقدمہ مرکزی امیر، ان کے بھائی، جماعت کی قیادت اور دیگر شرکاء کے خلاف دہشت گردی، قتل، اقدامِ قتل، اغواء، سرکاری امور میں مداخلت، املاک کو نقصان پہنچانے سمیت متعدد سنگین دفعات کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مریدکے اور گرد ونواح کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے جبکہ مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔

احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 39 گرفتار، 87 مشتبہ اکاؤنٹس کی نشاندہی

مریدکے میں احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف سیکیورٹی اداروں کی مؤثر کارروائیاں جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق، سوشل میڈیا پر افواہیں اور اشتعال انگیز مواد پھیلانے والے افراد کی نشاندہی مکمل کرلی گئی ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے بتایا کہ اب تک 150 سے زائد مشتبہ ٹویٹر، فیس بک اور واٹس ایپ اکاؤنٹس کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق لاہور سمیت مختلف شہروں سے اب تک 39 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے، جبکہ مزید 87 مشتبہ اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا گیا ہے جن کے خلاف کارروائی کا عمل جلد شروع کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹی خبریں اور اشتعال انگیز مواد پھیلا کر عوام میں بے چینی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان سرگرمیوں کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا اور ریاستی اداروں کے خلاف منفی تاثر پیدا کرنا تھا۔

ریاستی اداروں نے واضح کیا ہے کہ افواہیں پھیلانے اور عوام کو گمراہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق، آئندہ کارروائیاں آج رات سے شروع ہوں گی اور قانون کے مطابق ذمہ داروں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US