سٹی میٹروپولیٹن گورنمنٹ کے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین نے چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اجتماعی خودسوزی کا اعلان کر دیا۔
ملازمین کے مطابق مستقل اہلکار گھروں میں بیٹھ کر ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جبکہ ڈیلی ویجز ملازمین سے اضافی کام بھی لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس کے باوجود انہیں تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہیں۔
ملازمین کا کہنا تھا کہ تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور وہ قرضوں کے بوجھ تلے دب چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکام ان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہے ہیں جبکہ لوکل فنڈ پر پابندی کے باوجود افسران لاکھوں روپے کی کوٹیشنز اپنے ذاتی اخراجات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
ملازمین نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر تنخواہیں جاری نہ کی گئیں تو وہ پشاور پریس کلب کے سامنے اجتماعی طور پر خودسوزی کریں گے۔
دوسری جانب ڈائریکٹر فنانس میٹروپولیٹن گورنمنٹ اعجاز سرور نے تصدیق کی ہے کہ ادارے کا بینک اکاؤنٹ مکمل طور پر خالی ہے اور صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز تاحال فراہم نہیں کیے گئے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یو آئی پی فنڈ کے اجراء کے بعد جو اس ماہ کے آخر تک متوقع ہے ڈیلی ویجز ملازمین کی تنخواہیں ادا کر دی جائیں گی۔