یہ بات دور رہ کر بھی کی جاسکتی تھی۔۔ جنت کو چپ کروانا جنید کو مہنگا کیوں پڑ گیا؟ صارفین آگ بگولہ

image

“اگر بہن بھائی بننا ہے تو ڈیٹنگ شو پر کیوں آئے؟”

“بات بھی تو فاصلے سے کی جا سکتی تھی!”

“یہ تو بےشرم عشق ہے!”

یہ وہ جملے ہیں جو اس وقت سوشل میڈیا پر ہر طرف گردش کر رہے ہیں۔ وجہ؟ پاکستان کے پہلے ڈیٹنگ ریئلٹی شو لازوال عشق کی ایک جھلک، جس نے ایک بار پھر عوام کے جذبات بھڑکا دیے ہیں۔

قسط 14 میں ایک منظر نے ناظرین کو چونکا دیا۔ جب شو کے دو شرکا، جنید اور جنت، اپنے گھر والوں کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ جنید اپنی بہن کو یاد کر رہا تھا جبکہ جنت کو اپنی ماں کی یاد نے رلا دیا۔ اسی لمحے دونوں ایک دوسرے کے قریب آئے، اور جنید نے اسے دلاسا دیتے ہوئے اس کے سر پر بوسہ دے دیا۔

یہ منظر جیسے ہی وائرل ہوا، لازوال عشق ایک بار پھر تنقید کی زد میں آ گیا۔ عوام کا کہنا ہے کہ “محبت تلاش کرنے” والے اس شو نے پاکستانی ثقافت اور اقدار کی حدیں پار کر دی ہیں۔

عائشہ عمر کی میزبانی میں ترکی میں فلمایا گیا یہ شو پہلے ہی اپنے بولڈ کانسیپٹ کے باعث تنازعات کا شکار تھا، مگر اب اس منظر نے آگ میں گھی ڈال دیا ہے۔ لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ “کیا محبت دکھانے کے لیے حدود مٹانا ضروری ہے؟”

دوسری جانب شو کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک انسانی لمحہ تھا جسے بلاوجہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ مگر فی الحال، *لازوال عشق* ایک بار پھر ہر زبان پر ہے اور شاید یہی شو کے تخلیق کار چاہتے بھی تھے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US