پاکستان کا سمندر وہیلز کے لیے محفوظ گھر، برائیڈز وہیل کی پھر واپسی

image

پاکستان کے ساحلی پانیوں میں نایاب نسل کی برائیڈز وہیل کو ایک بار پھر دیکھا گیا ہے جو مقامی ماحولیاتی نظام کے لیے خوش آئند پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔ برائیڈز وہیل پاکستان کے پانیوں میں پائی جانے والی تین بلیو وہیل اقسام میں سے ایک ہے جن میں بلیو وہیل اور عربی ہمپ بیک وہیل بھی شامل ہیں۔

ماہرین کے مطابق پاکستان میں حالیہ برسوں میں اس کی متعدد بار نشاندہی کی گئی جب کہ آخری مرتبہ نومبر 2023 میں جیوانی، بلوچستان کے قریب ایک مردہ برائیڈز وہیل ملی تھی۔ اس سے قبل مئی 2023 میں بھی جیوانی ساحل پر اس نسل کی ایک وہیل پھنسی ہوئی پائی گئی تھی۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ٹیکنیکل ایڈوائزر کا کہنا ہے کہ عام طور پر برائیڈز وہیل گرم اور معتدل سمندروں بحرِ ہند، بحرالکاہل اور بحرِ اوقیانوس میں پائی جاتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر سارڈین، اینچووی اور میکریل جیسی مچھلیوں کو خوراک بناتی ہیں جو پاکستانی ساحلوں پر بکثرت دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ یہ سمندری جھینگوں اور کرسٹیشین کی بعض اقسام کا بھی شکار کرتی ہیں۔

ان کے مطابق برائیڈز وہیل عموماً اکیلی یا چھوٹے گروہوں کی صورت میں نظر آتی ہیں تاہم خوراک کی فراوانی کے مقامات پر 20 سے زائد وہیلز کا مجموعہ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ عالمی سطح پر اس نسل کو آئی یو سی این ریڈ لسٹ کے تحت قرار دیا گیا ہے کیونکہ ان کی آبادی کے بارے میں معلومات محدود ہیں۔ پاکستان میں یہ دیگر سمندری ممالیہ کی طرح قانون کے تحت مکمل طور پر محفوظ ہیں۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے سینئر ڈائریکٹر برائے بائیو ڈائیورسٹی رب نواز نے سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی فراہم کردہ معلومات سمندری ممالیہ کی نگرانی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کی کوششوں سے ماہی گیری کے ایسے آلات متعارف کرائے گئے ہیں جن سے وہیلز اور ڈولفن کے جال میں پھنسنے کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے جو کہ سمندری حیات کے تحفظ میں ایک بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماہی گیروں اور شہریوں کے تعاون سے جاری سِٹیزن سائنس پروگرام پاکستان کے خطرے سے دوچار سمندری ماحولیاتی نظام کے بارے میں علم میں اضافہ کر رہا ہے جو مستقبل کی سائنسی اور حفاظتی حکمتِ عملی کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US