بھارت میں کون سا گیت گانے پر جان بچانی پڑی؟ فرحان سعید نے چونکا دینے والا واقعہ سنا دیا

image

"میں امن کی آشا کے دنوں میں اپنے بینڈ کے ساتھ بھارت گیا تھا۔ دہلی میں ہمارا پہلا کنسرٹ ہوا، جہاں ہزاروں لوگ موجود تھے۔ ماحول شاندار تھا، لوگ گانوں پر جھوم رہے تھے۔ میں نے جب ‘دل دل پاکستان’ گانا شروع کیا تو دل میں آیا کہ محبت کا پیغام دوں، اس لیے بولوں کو ذرا بدلا اور گایا ‘دل دل پاکستان، جان جان ہندوستان’۔ وہاں بیٹھے لوگ خوشی سے جھوم اٹھے، سب نعرے لگانے لگے۔ مجھے لگا کہ موسیقی واقعی سرحدوں سے بڑی چیز ہے۔"

فرحان سعید نے اپنی یادوں کے دریچے کھولے تو چہرے پر مسکراہٹ بھی تھی اور فخر بھی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہلی میں وہ لمحہ ان کے کیریئر کا سب سے یادگار لمحہ بن گیا۔ لوگوں کا جوش، تالیاں اور ان کے چہروں کی خوشی سب کچھ آج بھی ذہن میں تازہ ہے۔ ان کے مطابق میوزک ایک ایسی زبان ہے جو دشمنیوں کو بھی خاموش کر دیتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بعد میں جب کولکتہ میں کنسرٹ ہوا تو وہاں کا جوش دہلی سے بھی زیادہ تھا۔ پورا کرکٹ اسٹیڈیم لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ "جب میں نے ‘دل دل پاکستان’ چھیڑا تو پورا مجمع نعرے لگانے لگا۔ وہ احساس ناقابلِ بیان تھا۔ کسی سرحد، کسی جھنڈے یا کسی اختلاف سے بالاتر ہو کر لوگ صرف موسیقی سے جڑے ہوئے تھے۔‘‘

فرحان سعید کا کہنا تھا کہ دہلی کے کامیاب کنسرٹ کے بعد ان کا کنسرٹ کولکتہ میں تھا جہاں عوام بڑی تعداد میں موجود تھی۔ مختلف گانے کے بعد جب ’دل دل پاکستان، جان جان ہندوستان‘ گایا تو گانا ختم ہونے سے پہلے ہی آرگنائیزر ان کے پاس آئے اور کان میں کہا کہ جلدی گانا ختم کریں اور گاڑی میں بیٹھیں۔ جس پر سب پریشان ہوگئے البتہ ہدایات پر عمل کیا۔ بعد میں آرگنائیزر نے جذباتی ہو کر شکوہ کیا کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا؟ فرحان نے حیرانی سے پوچھا کہ انہوں نے کیا کیا ہے؟ جس پر انہیں بتایا گیا کہ آپ لوگوں نے ’دل دل پاکستان، جا جا ہندوستان‘ گایا ہے۔ فرحان نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ آرگنائیزر نے انہیں بتایا کہ 300 سے 400 افراد ان پر حملہ کرنے کے لیے تیار بیٹھے تھے جس وجہ سے وہ انہیں ایمرجنسی میں وہاں سے نکال کر آئے۔ فرحان نے آرگنائزر کو وضاحت دی کہ وہ ’جا جا ہندوستان‘ نہیں بلکہ ’جان جان ہندوستان‘ گا رہے تھے، جسے سننے والے نہ سمجھ سکے۔

فرحان سعید کے لیے یہ تجربہ صرف ایک پرفارمنس نہیں بلکہ ایک سبق بھی تھا کہ محبت اور فن کبھی دیواروں کے پابند نہیں ہوتے۔ ان کے مطابق جہاں انسان سچائی اور خلوص کے ساتھ دل سے گاتا ہے، وہاں نفرت کی آوازیں خود بخود خاموش ہو جاتی ہیں۔

یہ واقعہ نہ صرف ان کے کیریئر کا یادگار باب ہے بلکہ اس بات کا ثبوت بھی کہ گیتوں میں طاقت ہوتی ہے وہ طاقت جو لوگوں کے دلوں کو ایک ساتھ دھڑکنے پر مجبور کر دیتی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US