لہسن کی افادیت سے ہم ہزاروں سال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، صرف اس وجہ سے نہیں کہ اس کی تیز خوشبو اور منفرد ذائقہ ہے بلکہ اس کے کئی طبی فوائد بھی ہیں۔
خالی پیٹ لہسن کا استعمال معدے کی خرابی، پیٹ اور آنتوں میں سوزش کا باعث بن سکتا ہےلہسن کی افادیت سے ہم ہزاروں سال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، صرف اس وجہ سے نہیں کہ اس کی تیز خوشبو اور منفرد ذائقہ ہے بلکہ اس کے کئی طبی فوائد بھی ہیں۔
اس میں اینٹی مائیکروبیل اور اینٹی وائرال خصوصیات ہیں اور لہسن ہمارے باورچی خانوں اور روایتی ادویات میں کئی عرصے سے استعمال ہو رہا ہے۔
اس کی ابتدا وسطیٰ ایشیا سے ہوئی اور پھر مقامی لوگوں کی ہجرت کے ساتھ ساتھ یہ یورپ اور امریکہ پہنچ گیا۔
دنیا میں سب سے زیادہ لہسن کی کاشت چین میں ہوتی ہے۔
بی بی سی کے ورلڈ فوڈ چین پروگرام نے لہسن نے تاریخ اور اس کی ثقافتی اہمیت جاننے کی کوشش کی اور یہ پتہ لگایا کیا واقعی لہسن ہمارے لیے اتنا مفید ہے۔
لہسن ہمارے کھانوں کا اہم حصہ
لہسن کا استعمال دنیا بھر میں ہوتا ہےلہسن کا شمار دنیا بھر میں لاتعداد ڈشز کے اہم جزو کے طور پر ہوتا ہے۔
ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے شیف پاؤل ایرک جنسن فرانس میں قائم اپنے سکول میں امریکہ، آسٹریلیا، برطانیہ اور ایشیا سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات کو پڑھاتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ انھیں کوئی ایسا سٹوڈنٹ نہیں ملا جو لہسن سے نا واقف ہو۔
اُن کا کہنا ہے کہ لہسن کھانے کا ذائقہ ڈرامائی انداز میں بڑھا دیتا ہے اور وہ حیران ہیں کہ فرانس کے کھانے لہسن کے بغیر کیسے ہوں گے۔
شیف کا کہنا ہے کہ ’میرے خیال میں فرانس میں نمکین کھانوں کا لہسن کے بغیر تصور ناممکن ہے۔ یخنی ہو یا سوپ، سبزیوں یا گوشت سے بنی ڈشز میں کہیں نا کہیں لہسن ہوتا ہے۔‘
لیکن 1970 کی دہائی کے اوائل میں جب وہ ڈنمارک میں تھے تو وہاں لہسن نہیں ہوتا تھا۔
وہ یاد کرتے ہیں کہ اُس وقت لہسن کی شہرت اُس کی تیز بو کے وجہ سے اچھی نہیں تھی لیکن پھر ترکی سے لوگ کام کے سلسلے میں ڈنمارک آنے لگے اور وہ اپنے کھانوں میں لہسن استعمال کرتے تھے۔
شف جنسن کا کہنا ہے کہ وہ پیزا میں لہسن استعمال کرتے ہیں اور سردی سے بچنے کے لیے بھی اسے استعمال کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’میں اور میری ساتھی صبح ایک کپ یخنی میںلہسن کا رس ملا کر پیتے ہیں اور انھیں زکام نہیں ہوتا اور ایسا لہسن کی وجہ سے ہوتا ہے۔‘
مشرقِ وسطی سے امریکہ تک کا سفر
20ویں صدی کے دوران لہسن پوری دنیا تک پہنچ گیالہسن کی ثقافتی اور روحانی اہمیت ہزاروں برسوں پر محیط ہے۔
قدیم یونانی تہذیب میں لوگ اپنے گھروں کو محفوظ کرنے اور دیوی کو خوش کرنے کے لیےلہسن چوراہے پر پھینک دیتے تھے۔
مصر کے اہراموں سے بھی لہسن ملا جو مرنے کے بعد حفاظت کے لیے استعمال کیا جاتا۔
چین اور فلپائن کی کہانیوں میں بھی شیطانوں یا برائی سے لڑائی میں لہسن کے استعمال کے قصے ملتے ہیں۔
’گارلک اور ایڈیبل بائیوگرافی‘ نامی کتاب کی مصنف رابن چیری کا کہنا ہے کہ ’دنیا کی قدیم ترین کھانے کی ڈش میسوپوٹیمیا سٹو ہے جو تقریباً 3500 سال پرانی ہے اور اس میں لہسن کے دو جوئے استعمال ہوئے۔‘
لہسن کے طبی فوائد کا قدیم ترین حوالہ بھی 3500 سال پرانا ہے۔ جس میں کہا گیا کہ سانس، دل اور کیٹرے کے کاٹنے کے علاج تک میں لہسن استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مشہور یونانی حکیم اور فلسفی ہیپوکریٹس مختلف علاج میں لہسن استعمال کرتے تھے جبکہ ارسطو نے بھی لہسن کے طبی فوائد کا حوالہ دیا۔
لہسن کا غلاموں کے کھانوں سے شاہی باورچی خانوں تک میں استعمال
لہسن پیزا سمیت کئی ڈشز میں استعمال ہوتا ہےاگرچے لہسن خوراک اور ادویات دونوں میں استعمال ہوتا ہے لیکن پہلے ڈشز میں اس کا استعمال صرف غریب طبقے تک ہی محدود تھا۔
روبن چیری کا کہنا ہے کہ ’یہ صرف غریب کھاتے تھے اور یہ غریب یا اُن جیسے غلاموں کو طاقت دیتا تھا جنھوں نے اہرام مصر بنائے یا جو رومن سیلرز تھے۔ یہ سستا ہوتا تھا اور اس کے برے ذائقہ کے سبب یہی سمجھا جاتا تھا کہ یہ غریب افراد کے استعمال کے لیے ہے۔‘
لہسن کی ساکھ یا شہرت میں تبدیلی یورپ میں 14ویں سے 16ویں صدی کے دوران ہوئی۔ اس دور میں کلاسیکل تعلیم کا دوبارہ جنم ہوا اور آرٹ اور سائنس کو فروغ ملا۔
لہسن بہت تاخیر سے 1950 سے 1960 کی دہائی میں امریکہ پہنچا۔ تارکین وطن اسے امریکہ لائے اور لہسن کے پرانے تصورات کو ختم کرنے میں مدد ملی۔
روبن چیری کہتی ہیں کہ ’دراصل، لہسن کو یہودیوں، اطالویوں اور کوریائی باشندوں کے خلاف انتہائی توہین آمیز انداز میں استعمال کیا جاتا تھا۔ وہ سب لہسن کھانے والے کہلاتے تھے اور اس کا مفہوم منفی ہو جاتا تھا۔‘
کیا لہسن سے بیماریوں کا علاج ممکن ہے؟
لہسن کے طبی فوائد سے انکار ناممکن ہےاس وقت دنیا میں 600 سے زیادہ اقسام کے لہسن موجود ہیں اور یہ دنیا بھر میں دستیاب ہے۔
جدید کھانوں میں اس کے نمایاں استعمال کے علاوہ یہ نزلہ زکام کے علاج کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ کلینیکل ٹرائلز میں بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور کیسنر کے علاج میں اس کے اثرات جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔
ایران میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چھ ہفتے تک لہسن اور لیموں کے استعمال سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کم کیا جا سکتا ہے جبکہ سٹینفدرڈ یونیورسٹی کی ایک ریسرچ میں چھ ماہ تک کئی صحت مند افراد کو کولیسٹرول کم کرنے کے لیے لہسن کہلایا گیا لیکن کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔
آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف سڈنی کی 2014 کی ایک ریسرچ میں لہسن کی اینٹی مائیکروبیل، اینٹی وائرل اور اینٹی فنگل خصوصیات کی تصدیق ہوئی۔
غذائی ماہر باہی وین ڈیبور کا کہنا ہے کہ ’لہسن میں پوٹاشیم، فاسفورس، زنک، سلفر اور میگنیشیم اور آئرن کی معتدل مقدار ہوتی ہے۔ یہ کافی حیرت انگیز سبزی ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’اس میں سلفر پر مشتمل مرکبات ہیں جنھیں ایلیسن کہتے ہیں۔ اس کے بھرپور پرو بائیوٹک فائبر ہماری آنتوں کی صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔
لہسن کے ایک سے دو جوئے کا روزانہ استعمال محفوظ سمجھا جاتا ہے لیکن طبی جریدے امریکن فیملی فزیشن کے شائع کردہ ایک مقالے کے مطابق ضرورت سے زیادہ اور خاص طور پر خالی پیٹ لہسن کا استعمال، معدے کی خرابی، پیٹ اور آنتوں میں سوزش کا باعث بن سکتا ہے۔