شہر قائد میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد ایک دلچسپ واقعہ سامنے آیا ہے جہاں چار سال قبل چوری ہونے والی موٹرسائیکل کا ای چالان اس کے سابق مالک کو موصول ہوگیا۔
متاثرہ شہری کے مطابق موٹرسائیکل 4 سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی جس کی باقاعدہ انٹری ٹیپو سلطان تھانے میں درج کرائی گئی تھی۔ شہری کا کہنا ہے کہ 27 اکتوبر کو اسے ہیلمٹ نہ پہننے پر 5 ہزار روپے جرمانے کا ای چالان موصول ہوا جس پر وہ حیران رہ گیا۔
فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے تحت چالان رجسٹرڈ گاڑی یا موٹرسائیکل کے نام پر خودکار طور پر جاری کیا جاتا ہے تاہم چوری شدہ گاڑیوں کے ڈیٹا کی اپڈیٹ نہ ہونے کے باعث بعض اوقات اس طرح کی تکنیکی خامیاں سامنے آتی ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف ای چالان مہم زور و شور سے جاری ہے۔ پولیس حکام کے مطابق صرف حالیہ دنوں میں مختلف نوعیت کی 184 ہیوی وہیکلز کے ای چالان کیے گئے ہیں جن میں 2 بسیں، 3 کرین اور 5 آئل ٹینکرز شامل ہیں۔
تیز رفتاری اور سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 39 ٹرک، 25 ڈمپر اور 107 واٹر ٹینکرز کو چالان کیا گیا جبکہ مجموعی طور پر 156 گاڑیوں کو تیز رفتاری، ایک کو سگنل توڑنے اور 27 کو سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر جرمانہ کیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ٹریکرز کے ذریعے تیز رفتار گاڑیوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور ایسی گاڑیوں پر 20 ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔
محکمہ ٹریفک کے مطابق فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کا مقصد شہریوں میں قانون کی پاسداری کا شعور اجاگر کرنا ہے تاہم چوری شدہ گاڑیوں کے ریکارڈ سے متعلق شکایات پر تکنیکی اصلاحات زیرِ غور ہیں۔