صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام ملکی ترقی میں شانہ بشانہ ہیں اور یہ خطہ معدنیات، پانی اور سیاحت کے وسائل سے مالا مال ہے۔
گلگت بلتستان کی 78ویں یومِ آزادی کی مرکزی تقریب میں صدرِ مملکت مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔ گورنر گلگت بلتستان نے صدر کو روایتی ٹوپی پہنائی جبکہ صدر نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔
تقریب سے خطاب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے عوام نے عظیم قربانیاں دے کر آزادی حاصل کی، اُنہوں نے جنگِ آزادی کے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی بہادری اور حب الوطنی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
صدر نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے مذہب کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، اس جنگ میں 1,700 جوان شہید اور 30 ہزار زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ادوار میں خطے کو تاریخی مراعات دی گئیں۔ذوالفقار علی بھٹو نے ایف سی آر کا خاتمہ کیا، بینظیر بھٹو نے سول ڈھانچہ دیا اور 2009 میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے قانون ساز اسمبلی کا تحفہ دیا۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان کے وسائل سے سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے اور اگر یہاں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے گلگت بلتستان کی اپنی ایئرلائن قائم کی جائے تو یہ خطہ ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اور عالمی برادری کو چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔
وزیرِاعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تقریب میں صدر مملکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان نے بغیر کسی بیرونی امداد کے آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے سے عوام کا دیرینہ خواب پورا ہوگا اور دشمن کی سازشیں ناکام ہوں گی۔