شہر میں فٹ پاتھوں اور سڑکوں کے کناروں پر قائم غیر قانونی کھانے پینے کے مراکز کے خلاف کراچی انتظامیہ کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی ہدایت پر تین روز کے دوران 103 چائے خانے، ہوٹل، ریسٹورنٹس اور دیگر کھانے پینے کے مراکز سیل کر دیے گئے جبکہ تمام سامان ضبط کر لیا گیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق ضبط شدہ سامان قانونی کارروائی مکمل کیے بغیر واپس نہیں کیا جائے گا۔ کمشنر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ کارروائی بلا تعطل جاری رکھیں اور کسی کے ساتھ رعایت نہ برتی جائے۔
تین روزہ رپورٹ کے مطابق ضلع جنوبی میں پی آئی ڈی سی کے قریب دو چائے خانے، گارڈن میں سات مختلف ہوٹل اور بیکریاں، اور آرام باغ میں تین مٹن دکانیں سیل کر دی گئیں۔ ضلع شرقی میں 18 ہوٹلوں اور چائے خانوں کے خلاف کارروائی ہوئی۔
ڈپٹی کمشنر وسطی طحہٰ سلیم کے مطابق لیاقت آباد اور گلبرگ سب ڈویژن میں 33 دکانیں اور کھانے پینے کے اسٹالز ختم کیے گئے۔اسی طرح نارتھ ناظم آباد اور ناظم آباد کے علاقوں میں بھی درجنوں غیر قانونی ہوٹل اور کیفے سیل کیے گئے۔
ڈپٹی کمشنر کورنگی مسعود بھٹو کے مطابق سب ڈویژن کورنگی میں بھی کارروائی کے دوران شان چورنگی پر ایک ہوٹل اور کورنگی نمبر اڑھائی پر ایک آئس کریم پارلر کو ختم کر دیا گیا۔
کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ تجاوزات اور فٹ پاتھوں پر قائم غیر قانونی کاروبار شہریوں کے لیے مشکلات کا باعث بنتے ہیں اس لیے کارروائی مستقل بنیادوں پر جاری رہے گی۔