پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان اور مایہ ناز فاسٹ بالر وقار یونس نے عمر اکمل کی طرف سے ان پر لگائے گئے الزامات پر تبصرہ کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسی باتوں کو اہمیت دینا چھوڑ دیا ہے۔
پاکستان کے ٹیسٹ بیٹسمین عمر اکمل نے حالیہ انٹرویو میں وقار یونس پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے بطور ہیڈ کوچ ان کے کیریئر کو بہت نقصان پہنچایا۔وقار یونس دو دفعہ پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں اور 2015 کی ورلڈ کپ کے بعد انہوں نے عمر اکمل اور احمد شہزاد کے خلاف پاکستان کرکٹ بورڈ کو سخت رپورٹ کی تھی۔
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ وقار یونس کو ان کی کامیابی اور دولت سے حسد ہوگیا تھا اور وہ ان سے جلتے تھے۔ عمر اکمل نے انٹرویو میں الزام لگایا کہ معاملہ اس وقت بگڑا جب وہ ایک دن پاکستان ٹیم کی پریکٹس میں اپنی نئی مہنگی گاڑی میں اسٹیڈیم پہنچے جس پر وقار نے ان سے دریافت کیا کہ یہ گاڑی تم نے کیسے خریدلی؟۔
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ ان کے پاس شواہد موجود ہیں کہ کس کس طرح وقار یونس نے ان کے کیریئر کو تباہ کیا اور وقت آنے پر وہ یہ شواہد لوگوں کے سامنے بھی پیش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقار یونس کی ایک کرکٹر کی حیثیت سے میں عزت کرتا ہوں لیکن ہیڈ کوچ انہوں نے نہ صرف مجھے بلکہ کچھ اور کھلاڑیوں کے بھی کیریئر خراب کیے۔
یاد رہے کہ عمر اکمل اکتوبر 2019 کے بعد پاکستان ٹیم کے لیے کسی بھی فارمیٹ میں نہیں چنے گئے ہیں اور اس عرصے میں کافی معاملات میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے سزا بھی بھگت چکے ہیں اور تنقید کی زد میں بھی رہے ہیں لیکن وہ اب بھی پُرامید ہیں کہ وہ 35 سال کی عمر میں بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں کم بیک کرسکتے ہیں۔
عمر اکمل نے کہا کہ ان کے کیریئر کو وقار یونس نے نقصان پہنچایا اور ٹیم سے نکلنے کے بعد انہوں نے بہت مشکلات کا سامنا کیا لیکن بہت کچھ سیکھا بھی۔ افسوس یہ ہے کہ اتنی کرکٹ باقی رہنے کے بعد بھی مجھے وہ سپورٹ نہ تو پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے نہ کسی اور کی طرف سے ملی ہے کہ میں پھر سے کرکٹ پر توجہ دے سکوں اور اپنے کیریئر کا نیا آغاز کرسکوں۔