پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف مسلسل دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ جیت کر سیریز دو ایک سے اپنے نام کر لی ہے۔ اب دوسرے میچ میں جہاں بابر اعظم کا بلا چلا وہیں شائقین کرکٹ کے لیے ڈیبیو کرنے والے ایک نئے انداز کے بولر عثمان طارق توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔
ماضی میں ایک انٹرویو کے دوران عثمان نے بتایا تھا کہ وہ دبئی میں ایک کمپنی کے ساتھ بطور سیلز مین کام کرتے تھےپاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف مسلسل دوسرا ٹی ٹوئنٹی میچ جیت کر سیریز دو ایک سے اپنے نام کر لی ہے۔ اب دوسرے میچ میں جہاں بابر اعظم کا بلا چلا وہیں شائقین کرکٹ کے لیے ڈیبیو کرنے والے ایک نئے انداز کے بولر عثمان طارق توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔
وجہ بنی ان کا نرالا بولنگ ایکشن جس میں وہ تھوڑا رُک کر بال کو ریلیز کرتے ہیں۔ اپنے اس مخصوص انداز میں عثمان طارق نے اس فیصلہ کن میچ میں دو بلے بازوں کا پویلین کا راستہ دکھایا۔
میچ ختم ہو گیا، پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے ٹرافی اٹھا لی مگر اب نئی بات عثمان طارق کے بولنگ ایکشن کا سوشل میڈیا پر چرچا ہے۔
کچھ صارفین نے اعتراض اٹھایا کہ ان کا بولنگ ایکشن ٹھیک نہیں ہے۔ مگر پی سی بی انھیں ماضی میں کلیئر کر چکا ہے۔
عثمان طارق کے غیر معمولی بیس بال طرز کے ایکشن پر پہلی بار پی ایس ایل 2024 کے دوران امپائر آصف یعقوب اور رچرڈ ایلنگ ورتھ نے اعتراض اٹھایا تھا۔
وہ اس ایڈیشن کا حصہ رہے بعد میں انھوں نے لسٹ اے اور فرسٹ کلاس کرکٹ دونوں میں ڈیبیو کیا۔
سنہ 2025کے ایڈیشن میں احسن رضا اور کرس براؤن نے ان کے ایکشن پر ایک بارپھر اعتراض اٹھایا۔ مگر ایک بار پھر انھیں آگے بڑھنے کا راستہ مل گیا۔
’شادی کے دن سلیکشن کی کال آئی‘
عثمان طارق نے پہلے میچ کے موقع پر انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ جس وقت انھیں سلیکشن کی کال آئی تو وہ سو رہے تھے اور اس دن ان کی شادی کی تقریبات میں مہندی کا پروگرام ہو رہا تھا۔
عثمان طارق کے مطابق شادی کے دن انھیں سلیکشن کی کال آئی تو انھیں یقین نہیں آ رہا تھا۔
ان کے مطابق انھیں ان کے نوشہرہ ریجن کے صدر گوہر علی نے کال کر کے یہ خبر سنائی۔ ’گھر میں تقریب چل رہی تھی اور میں بہت خوش تھا۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’خدا نے انھیں صلاحیتیں دے رکھی ہیں اور دبئی میں ملازمت کے ساتھ انھوں نے کھیل بھی جاری رکھا۔‘
انھوں نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ ’وہ خواب جو گھر پر بیٹھ کر دیکھا تھا وہ پورا ہونے جا رہا ہے۔‘
عثمان طارق نے کوئٹہ گیلیڈی ایٹر کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کے ساتھ انھیں پی ایس ایل میں کھیلنے کا موقع ملا تھا۔
ماضی میں ایک انٹرویو کے دوران عثمان نے بتایا تھا کہ وہ دبئی میں ایک کمپنی کے ساتھ بطور سیلز مین کام کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے انڈیا کے سابق کپتان ایم ایس دھونی پر بنی بالی وڈ فلم دیکھی تھی جس نے انھیں متاثر کیا تھا۔
عثمان طارق کے مطابق انھوں نے دبئی میں اپنی نوکری چھوڑ کر دوبارہ کرکٹ پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا تھا اور وہ پاکستان واپس آ گئے تھے۔
27 سالہ عثمان نے اب تک پاکستانی ٹیم اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے علاوہ دیگر لیگز جیسے کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل) میں ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز اور ابو ظہبی ٹی ٹین میں دکن گلیڈی ایٹرز کی بھی نمائندگی کی ہے۔
اپنے بولنگ ایکشن کے بارے میں خود عثمان طارق کیا کہتے ہیں؟
عثمان طارق تقریباً ایک سال قبل ایک انٹرویو میں یہ بتا چکے ہیں کہ ان کا بولنگ ایکشن اس لیہ غیر معمولی ہے کیونکہ ان کی ’دو کہنیاں‘ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جب ان کے ایکشن پر اعتراض ہوا تو وہ ڈاکٹرز کے پاس گئے۔ ان کے دونوں بازوؤں کا جائزہ لیا گیا۔
عثمان طارق کے مطابق ان کے جسم کا فریم ’عام آدمی سے مختلف ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ ’یہ پیدائشی معاملہ ہے اور میرا بازو دو کہنیوں کی وجہ سے سیدھا نہیں ہو سکتا۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سات مئی کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سپینر عثمان طارق نے لاہور میں پی سی بی کی منظور شدہ بائیو مکینکس لیب میں ٹیسٹ کروانے کے بعد اپنے بولنگ اسسمنٹ کو کلیئر کیا ہے۔
پی سی بی کے مطابق عثمان کو 13 اپریل کو پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کے خلاف میچ کے دوران مشتبہ بولنگ ایکشن کی اطلاع ملی تھی۔
اس کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی انتظامیہ نے پی سی بی سے درخواست کی کہ وہ بولر کو ٹیسٹ کروانے کی اجازت دے جس کے نتیجے میں انھوں نے بولنگ اسسمنٹ کلیئر کی تھی۔
سوشل میڈیا پر صارف شیری نامی صارف نے لکھا کہ عثمان طارق اب تک صرف ایک ٹی ٹوئنٹی میچ ہی کھیلے ہیں کہ ’بہت سے لوگ پہلے ہی ان کے ایکشن پر چلانا شروع ہو گئے ہیں، جسے انھوں نے دو بار کلیئر کیا ہے۔‘
ان کے مطابق ’جب ایشون اور بمرا کو عرصے سے کھیلنے کی اجازت ملی ہوئی ہے تو پھر مجھے نہیں لگتا کہ آپ کو کسی اور کے ایکشن پر شک کرنا چاہیے۔‘
صارف جتندر بھاٹیہ نے مطالبہ کیا کہ ’آئی سی سی کو عثمان طارق پر فوراً پابندی عائد کر دینی چاہیے۔‘ ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’میرا یقین کر لیجیے کہ عثمان طارق کا بولنگ ایکشن غیر قانونی ہے، جی ہاں انڈین میڈیا کے مطابق۔‘
ایک اور صارف شیر علی نے رائے دی کہ عثمان طارق کو ’انڈیا کے خلاف ایک میچ کھلائیں تو ان پر خود ہی تاحیات پابندی عائد ہو جائے گی۔‘
عبید نامی صارف نے لکھا کہ ’15 ڈگری تک بازو گھمانے کی اجازت ہے‘ لہذا عثمان طارق کے ایکشن کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں۔