بھارتی مقبوضہ کشمیر کے شہر سرینگر میں کرکٹ کے کئی بڑے ستارے جن میں کرس گیل اور شکیب الحسن شامل ہیں کو اپنے ہی ہوٹل میں قید کردیا گیا۔
یہ افسوس ناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب انڈین ہیون پریمیئر لیگ کے نام سے ہونے والے ٹورنامنٹ کے آرگنائزز پیسے دیے بغیر غائب ہوگئے۔ تقریباً 40 پلیئرز جو سرینگر کے ایک بڑے ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے ہوٹل والوں نے ان کو یہ کہہ کر باہر جانے سے روک دیا کہ اب تک ان کے کوئی بل ادا نہیں ہوئے۔
مزے کی بات یہ ہے کہ اس لیگ کو مقبوضہ کشمیر کی گورنمنٹ اور سرینگر میں کرکٹ ایسوسی ایشن اور اسپورٹس کونسل کی سرپرستی حاصل تھی۔
لیگ کے کچھ میچز ہونے کے بعد آرگنائزز ہوٹل سمیت کسی کو بھی ادائیگی کیے بغیر روپوش ہوگئے۔
میڈیا نے مقبوضہ کشمیر کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اس لیگ کو کرکٹ کا ایک بہت بڑا گھوٹالہ قرار دیا۔
پلیئرز نے بتایا کہ منتظمین نے اپنے فون بند کر دیے ہیں اور کسی کو نہیں پتہ کہ وہ کہاں ہے۔ پلیئرز کو ہوٹل والوں نے اسی وقت جانے دیا جب ان کو اوپر سے گارنٹی ملی کہ ان کے بل ادا کر دیے جائیں گے۔ ستم ظریفی یہ بی یہ کرایا گیا مقبوضہ کشمیر سے نیا ٹیلنٹ دریافت کیا جائے۔