ماہرہ خان اور فواد خان کی نئی فلم ’نیلوفر‘ کی کہانی بھی کم از کم ٹریلر دیکھ کر ایسی ہی لگتی ہے، جہاں نابینا نیلوفر (ماہرہ خان) کی زندگی میں منصور (فواد خان) رنگ بکھیرتے نظر آتے ہیں۔
قوتِ بینائی سے محروم ایک لڑکی اور الفاظ سے دنیا کو اپنا اسیر بناتا ایک لڑکا۔ ان کی محبت کی کہانی آخر کیسی ہو گی؟
سوچنے بیٹھیں تو شاید ہر شخص اس کہانی کی ابتدا اور اختتام مختلف لکھے گا لیکن وہ لوگ جو ادب میں دلچسپی رکھتے ہیں ان کی طرف سے شاید جواب آئے کہ عشق کے لیے بینائی کی ضرورت نہیں کیونکہ ’عشق تو اندھا ہوتا ہے۔‘
ماہرہ خان اور فواد خان کی نئی فلم ’نیلوفر‘ کی کہانی بھی کم از کم ٹریلر دیکھ کر ایسی ہی لگتی ہے، جہاں نابینا نیلوفر (ماہرہ خان) کی زندگی میں منصور (فواد خان) رنگ بکھیرتے نظر آتے ہیں۔
ظاہر سی بات ہے کہ یہ فلم ہے اور ایک فلم میں صرف ہنسنا، ہنسانا تو نہیں ہوتا۔ اس میں یقیناً ایسے مناظر بھی ہوں گے جہاں نیلوفر اور منصور دونوں کے دِل ٹوٹتے ہوئے نظر آئیں گے۔
لیکن پاکستانی شوبز انڈسٹری کی حالیہ تاریخ کی سب سے مایہ ناز جوڑی ماہرہ خان اور فواد خان کو بڑی سکرین پر دیکھنے کا سب کو ہی انتظار تھا۔
یہ دونوں اس سے قبل ڈرامہ سیریل ’ہمسفر‘ اور فلم ’لیجنڈ آف مولا جٹ‘ میں بھی نظر آئے ہیں تاہم بڑے پردے پر ماہرہ اور فواد ’نیلوفر‘ میں پہلی مرتبہ رومانس کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔
اس فلم میں ماہرہ خان بینائی سے محروم لڑکی کا کردار کررہی ہیں جبکہ فواد خان ایک مصنف کا کردار نبھا رہے ہیں۔
ان دونوں نے بی بی سی اردو سے ایک انٹرویو میں اس فلم میں ہونے والی تاخیر اور اس کی تیاری کے دوران پیش آنے والے واقعات پر دلچسپ گفتگو کی۔
یہ فلم برسوں پہلے ریلیز ہونی تھی لیکن فواد خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب اس میں تاخیر ہوئی۔
فواد خان اس فلم کے پروڈیوسر بھی ہیں۔ انھوں نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ’جب کورونا وائرس آیا تو ہم نے کیمرا بند کر دیا، ہمیں لگا کہ جانیں زیادہ اہم ہیں اس لیے ہم نے شوٹ روک دیا۔‘
’جب ہم نے اسے دوبارہ شروع کیا تو دو، تین سال منصوبہ بندی میں لگ گئے۔‘
فواد اور ماہرہ نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں اس فلم میں ہونے والی تاخیر اور اس کی تیاری کے دوران پیش آنے والے واقعات پر دلچسپ گفتگو کیماہرہ خان کے پرستاروں نے انھیں ہمیشہ سکرین پر مسکراہٹیں بکھیرتے یا لوگوں کو رُلاتے دیکھا لیکن وہ قوتِ بینائی سے محروم لڑکی کا کردار پہلی مرتبہ کر رہی ہیں۔ یہ یقیناً ایک مشکل کردار ہو گا۔
ماہرہ خان اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’میں دو نابینا لڑکیوں سے ملی، ان کے ساتھ وقت گزارا۔‘
’میں نے اپنے آنکھوں پر پٹّی باندھ لی اور کسی کو کہا کہ مجھے ریکارڈ کرے۔ میں آواز سُن سُن کر چلتی تھی۔‘
فلم ’نیلوفر‘ میں مصنف کا کردار ادا کرنا بھی فواد خان کے لیے آسان نہیں تھا۔
اس فلم کے ہدایتکار اور مصنف عمار رسول ہیں۔ فواد کہتے ہیں کہ انھیں عمار نے کئی فلمیں تجویز کی تھیں۔
’میں نے وہ فلمیں دیکھیں، پھر میں نے اپنی طرف سے ایک کردار بنایا جو خاموش سا ہے۔‘
اس فلم کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے فواد خان نے بتایا کہ ’نیلوفر‘ کو لاہور میں ہی فلمایا گیا اور ’بہت سے دوست جنھوں نے یہ فلم دیکھی انھوں نے کہا کہ واہ، لاہور کی سردیاں یاد آ گئیں یہ فلم دیکھ کر۔‘
یہ فواد خان کی بطور پروڈیوسر پہلی فلم ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی سوچ یہی تھی کہ ’کوشش کر کے دیکھتا ہوں کہ میں پروڈیوس کر سکتا ہوں یا نہیں۔‘
’میں وہ چیزیں کرنا چاہتا ہوں جو میرے دل کے قریب ہوں۔‘
ماہرہ خان بھی سمجھتی ہیں کہ فواد خان جیسے لوگوں کو اس شعبے کی طرف آنا چاہیے۔ ’یہ بہت مشکل کام ہے لیکن جب آپ ایک فائنل پروڈکٹ دیکھتے ہیں تو اس کا مزا ہی الگ ہے۔‘
یہ فلم 28 نومبر کو پاکستان بھر کے سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔