پولیس والوں نے تھپڑ مارے اور.. ننھے ابراہیم کی لاش نکالنے والے خاکروب کے سنگین انکشافات

image

"میں نے بچے کی لاش نکالی تھی، میں نے ہی انکل کو تھمائی تھی… لیکن پولیس والے مجھ پر برس پڑے۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تم کون ہو؟ جب میں نے بتایا کہ میں نے ہی لاش نکالی ہے تو انہوں نے مجھے تھپڑ مارنے شروع کردیے۔"

کراچی کے علاقے نیپا چورنگی میں تین سالہ بچے ابراہیم کی دردناک موت کے بعد ایک اور چونکا دینے والا پہلو سامنے آیا ہے۔ وہ خاکروب جس نے گندے پانی اور کیچڑ میں اتر کر بچے کی لاش نکالی، اب خود الزام اور تشدد کا نشانہ بن گیا۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے معصوم کی لاش اپنے ہاتھوں سے اٹھا کر اہلکاروں کے حوالے کی، مگر اس کے بدلے میں اسے مارپیٹ اور بدسلوکی ملی۔

علاقہ کونسلر کبیر کے مطابق جب سرکاری ادارے پوری رات گٹر لائن کا راستہ تک تلاش نہ کرسکے، تب ایک کچرا چننے والے لڑکے نے اندھیرے اور گندگی میں ہاتھ ڈال کر وہ لاش ڈھونڈی جس پر پورا ادارہ ہاتھ کھڑے کرچکا تھا۔ کونسلر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سارا آپریشن پانی کاٹس اور اندازوں پر چل رہا تھا، واٹر بورڈ کو خود اپنی لائنوں کا علم نہیں تھا۔

یہ وہی ابراہیم تھا جس کی کل شام اچانک موت نے پورے شہر کو جھنجھوڑ دیا تھا۔ شاہ فیصل کالونی کی ایک فیملی شاپنگ کرکے نیپا سے واپس نکل رہی تھی کہ معصوم بچہ اپنے والد کی موٹر سائیکل کی طرف دوڑتے ہوئے کھلے مین ہول میں جا گرا۔ والد کے مطابق وہ بار بار لوگوں کو پکارتے رہے، مدد مانگتے رہے، لیکن کوئی ہاتھ بڑھانے نہ آیا۔ آخرکار انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پندرہ ہزار روپے دے کر مشینری بلائی اور تلاش کا کام شروع ہوا۔

آج جب ابراہیم کی لاش ملی تو علاقے میں کہرام مچ گیا۔ چند ہی گھنٹے بعد اس کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی جس میں سینکڑوں لوگ شریک ہوئے، ہر آنکھ نم اور ہر دل تڑپتا ہوا۔ شہر کی بدانتظامی، اداروں کی بے حسی اور ایک باپ کی بے بسی نے مل کر اس سانحے کو ایک ایسا المیہ بنا دیا ہے جسے کوئی جلد نہیں بھول پائے گا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US