خیبر پختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی نے ہزارہ صوبہ کے قیام کی مخالفت کردی۔
پیر کے روز اسمبلی اجلاس کے دران عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ارباب عثمان نے کہاکہ اس ایوان میں ہزارہ صوبہ کے قیام سے متعلق قرارداد پاس ہوئی تھی اس سے کس کو فائدہ ہے مسئلے پر دوبارہ یہاں بحث ہونی چاہیے صوبے کے قیام سے سب کو نقصان ہے جس نے بھی ہزارہ قیام کی حمایت کی ہے اس کی عوام نے نہیں سراہا ہماری جماعت کبھی اس کے حق میں نہیں رہی ہے۔
اسپیکر نے کہا کہ ایوان میں جو کارروائی ہوچکی ہے اس پر بحث نہیں کرتے نہ ہی اس مسئلے پر پوائنٹ اسکورننگ کی جائے یہ قرارداد متفقہ طور پر پاس ہوئی ہے اس کو متنازعہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے۔
ایم پی اے شاہجہاں نے کہا کہ جو بھی بات کریں گے اراکین کی مشاورت سے ہوگی صوبہ بنانے کا باقاعدہ آئینی طریقہ کار ہے ہم ملک کے فائدے کی بات کرتے ہیں، ہزارہ سب سے پرامن ڈویژن ہے جتنے زیادہ صوبے بنیں گے اس سے مرکز مضبوط ہوگا اور گراس روٹ پر عوام کے مسائل حل ہوں گے۔ کوہستان تک سہولیات نہیں پہنچ پاتی انتظامی امور چلانے کیلیے صوبہ ناگزیر ہے، ہمیں قرارداد کی حمایت کرنی چاہیے۔ اسپیکر نے کہا کہ موزوں وقت پر اس مسئلے پر بحث ہو تو بہتر ہوگا۔