اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف جعلی ڈگری کیس کو قابل سماعت قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین دن کے اندر اپنے جوابی بیان جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت نے اس کیس کی سماعت میں کہا کہ یہ معاملہ نہایت سنجیدہ نوعیت کا ہے اور قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے تعلیمی اسناد میں غیر قانونی طور پر معلومات فراہم کیں، جس کے نتیجے میں ان کی عدالتی حیثیت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ نوٹس کے جواب میں پیش ہونے والی معلومات اور دستاویزات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت طے کی جائے گی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں تعلیمی اسناد اور عدلیہ کی شفافیت کے حوالے سے عوامی اور میڈیا میں بحث گرم ہے۔