’ایک چینی کے ساتھ کھانا کھا رہی ہوں‘: وہ متنازع اشارہ جو مس فن لینڈ کو تاج سے محروم کر گیا

وائرل ہونے والی اس تصویر میں سارہ اپنی انگلیوں سے آنکھیں کھینچتی نظر آئیں، جس کے ساتھ انھوں نے کیپشن دی کہ وہ ایک چینی کے ساتھ کھانا کھا رہی ہیں۔
سارہ ضافس نے گذشتہ ماہ تھائی لینڈ میں ہونے والے مس یونیورس کے مقابلے میں فن لینڈ کی نمائندگی کی تھی
EPA
سارہ ضافس نے گذشتہ ماہ تھائی لینڈ میں ہونے والے مس یونیورس کے مقابلے میں فن لینڈ کی نمائندگی کی تھی

مس فن لینڈ سارہ ضافس کی ایک تصویر وائرل ہونے کے بعد ان کا خطاب ان سے واپس لے لیا گیا ہے۔ مس فن لینڈ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ سارہ ضافس سے ان کا خطاب واپس لینا ایک ’مشکل مگر ضروری‘ اقدام تھا۔

اس تصویر کی وجہ سے سارہ ضافس پر نسلی تعصب کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

وائرل ہونے والی اس تصویر میں سارہ اپنی انگلیوں سے آنکھیں کھینچتی نظر آئیں، جس کے ساتھ انھوں نے کیپشن دی کہ وہ ایک چینی کے ساتھ کھانا کھا رہی ہیں۔

تاریخی اعتبار سے ایسے آنکھیں کھینچنا ایشیائی نسل سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے تعصب اور تضحیک کی علامت ہے۔

یاد رہے کہ سارہ ضافس نے گذشتہ ماہ تھائی لینڈ میں ہونے والے مس یونیورس کے مقابلے میں بھی فن لینڈ کی نمائندگی کی تھی۔

فن لینڈ کے وزیراعظم نے سوموار کے روز کہا کہ یہ اشارہ ’احمقانہ‘ تھا اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا تنازع ملک کے لیے ’نقصان دہ‘ ثابت ہوا۔

تاہم سارہ کا کہنا ہے کہ یہ رات کے کھانے کے دوران سر درد پر ان کا ردعمل تھا۔

مقامی میڈیا کے مطابق سارہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی تصویر کے نیچے یہ کیپشن ان کے ایک دوست نے ان کی رضامندی کے بغیر دی تاہم سارہ نے اس تصویر کے حوالے سے معافی بھی مانگی۔

انھوں نے انسٹاگرام پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ میرے لیے سب سے اہم چیز لوگ اور ان کے پس منظر کے لیے عزت ہے۔‘

سارہ کی معافی کو بھی تنقید کا سامنا ہے کیونکہ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کا یہ پیغام فن لینڈ کی زبان میں دیا گیا اس لیے اس میں ’خلوص‘ نہیں۔

ایک صارف نے ان کی پوسٹ کے نیچے لکھا کہ ’نہیں پتا کہ فن لینڈ سے باہر موجود چینی افراد اسے سمجھ پائیں گے یا نہیں۔ انتہائی مخلصانہ معافی۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’اس کی ضرورت نہیں تھی، ایشیائی لوگوں نے آپ کے ساتھ کچھ نہیں کیا۔ ہم اب بھی آپ سے مایوس ہیں۔‘

تاہم کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو سارہ کے انداز کو کاپی کر کے اپنی تصویریں شیئر کر رہے ہیں۔

فن لینڈ کے دو رکن پارلیمان نے سارہ کی حمایت میں ان کے انداز کو نقل کرتے ہوئے تصاویر شیئر کیں تاہم تنقید کے بعد انھیں ہٹا لیا گیا۔

فن لینڈ کی قومی ایئر لائن نے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ اس تنازعے نے کمپنی کو متاثر کیا اور سیاحوں سے فن لینڈ کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ایئر لائن نے منگل کے روز اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’پارلیمنٹ کے کچھ ارکین کے بیانات اور پوسٹس فن ایئر کی اقدار کی نمائندگی نہیں کرتی ہیں۔‘

اس تنازع پر دیگر مشرقی ایشیائی ممالک کے علاوہ جاپان، جنوبی کوریا اور چین میں بھی ردعمل دیکھنے کو ملا۔

جاپان میں فن لینڈ کے سفارتخانے کا کہنا ہے کہ انھیں اس بارے میں متعدد سوالات موصول ہوئے ہیں کہ فن لینڈ نسلی تعصب سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کر رہا ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US