گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مطابق 26 دسمبر 2025 کو گوادر کے ساحلی علاقے میں سبز سمندری پانی کا پھیلاؤ دیکھا گیا جس نے مغربی اور مشرقی خلیج کے پانی کو سبز رنگت دی۔
ماہرین کے مطابق یہ صورتحال پاکستان کے ساحل کے لیے غیر معمولی نہیں کیونکہ ہر سال سردیوں میں NocƟluca کی موجودگی ریکارڈ کی جاتی ہے۔ تاہم، اس سال پھیلاؤ وسیع سطح پر ہے اور پسنی، جیوانی اور ایران کے ساحلی علاقوں تک پہنچ چکا ہے۔ 2017 میں بھی یہ بلوم پورے بحیرہ عرب، پاکستان، ایران، ہندوستان اور عمان تک پھیل چکا تھا۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق سبز پانی کا یہ پھیلاؤ یوٹروفیکیشن یا آلودگی کا نتیجہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک قدرتی عمل ہے۔ NocƟluca ایک چھوٹا، آزاد تیرتا ہوا جاندار ہے جو سرخ، نارنجی یا سبز رنگ میں نظر آ سکتا ہے۔ سبز رنگ اس کے اندرونی پروٹوگلینا نوکٹیلوکا سے آتا ہے، اور یہ رات کے وقت چمکدار اثر پیدا کرتا ہے۔
ماہرین نے واضح کیا ہے کہ موجودہ سبز سمندری پانی سے کوئی زہریلا خطرہ نہیں ہے اور ساحل کے ساتھ مچھلیوں کی موت کی کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ پاکستان کے ساحل پر 2012 سے جاری مشاہدات سے پتہ چلتا ہے کہ NocƟluca کا یہ بلوم قدرتی طور پر پیدا ہوتا ہے اور اسے آلودگی یا دیگر انسانی اثرات سے جوڑنا درست نہیں ہے۔
یہ قدرتی رجحان خاص طور پر شمالی بحیرہ عرب میں سردیوں کے دوران پانی کی گردش اور ٹھنڈک کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے اور موسمی حالات کے مطابق بڑے پیمانے پر پھیل سکتا ہے۔