وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت قوم کے سامنے جوابدہ ہے اور معاشی اصلاحات کے لیے بھرپور محنت کی گئی ہے۔
اقتصادی گورننس اصلاحات کی تقریبِ رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اصلاحات ٹیم ورک کا نتیجہ ہیں اور تمام اداروں اور وزرا نے اس میں اپنا کردار ادا کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ سفر آسان نہیں، سمندر جیسے بڑے چیلنجز درپیش ہیں اور اب تک کے سفر میں بھی مشکلات کا سامنا رہا، تاہم شبانہ روز محنت اور قربانیوں کے نتیجے میں کامیابی قوم کے قدم چومے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مکمل طور پر ملکی سطح پر تیار کیا گیا ایجنڈا ہے، جس میں عالمی اداروں نے معاونت فراہم کی۔
شہباز شریف نے بتایا کہ اصلاحاتی ایجنڈے میں 59 ترجیحی اصلاحات، 83 ضمنی اقدامات اور 58 عمل درآمد کرنے والے ادارے شامل ہیں، جن کی بدولت پاکستان کو معاشی بحران سے نکلنے میں مدد ملی۔ ان کے مطابق کئی منصوبے دہائیوں سے تاخیر کا شکار تھے اور پہلی بار ایک جامع ہوم گرون ریفارمز ایجنڈا متعارف کرایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو پہلی بار ڈیجیٹل نظام پر منتقل کیا گیا جبکہ ای پروکیورمنٹ کو قانونی رکاوٹوں کے باوجود عملی شکل دی گئی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 2024 میں حکومت سنبھالتے وقت سخت اور غیر مقبول فیصلے کرنا پڑے، جن سے سیاسی نقصان بھی ہوا، مگر معیشت کو استحکام اور ترقی کی راہ پر ڈالنا ناگزیر تھا۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پرائیویٹائزیشن جیسے مشکل مگر ضروری فیصلے کیے گئے، کیونکہ ملک شدید معاشی دباؤ، بڑھتی مہنگائی اور قرضوں کی ادائیگی کے مسائل سے دوچار تھا۔