ملک بھر میں اس وقت لوگوں کو کورونا وائرس کی مشکل صورتحال کے ساتھ ساتھ ٹڈی دل کی خطرناک فوج کا بھی سامنا ہے جس کے باعث کسان اور زمیں دار مشکل میں ہیں۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور فصلیں جہاں ہماری غذائی ضروریات پوری کرتی ہیں، وہیں ہماری معیشت کے لئے بھی انتہائی اہم ہیں۔
ٹڈیوں کے فصلوں پر بڑے حملوں کی وجہ پچھلے دو برسوں کے دوران شدید بارشیں بتائی جاتی ہیں جس نے ان کی افزائش میں مدد دی اور اسی وجہ سے ان کی تعداد میں ہزاروں گنا اضافہ ہوا۔ ٹڈیوں کی افزائش کے لئے نم زمین زیادہ موزوں ہوتی ہے اور پچھلے چند سال کے دوران زیادہ اور تیز بارشوں کی وجہ سے ان کی نشونما میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے مطابق ایک مادہ دو سو سے 1200 بچے دیتی ہے اور ایک سال میں اس کی تین نسلیں پروان چڑھ سکتی ہیں۔
ایک اور تشویشناک بات یہ ہے کہ ٹڈی دل کا ایک لشکر کئی کلو میٹر رقبے پر فصلوں کو منٹوں میں تباہ کردیتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل کا جھنڈ روزانہ 120 کلومیٹر کا سفر کرسکتا ہے کسی بھی مقام پر یہ جھنڈ اپنی بھوک مٹانے کے لئے فصلوں اور درختوں پر حملہ کردیتے ہیں۔