پہلے شوہر سے طلاق ہوگئی اور ایک بیٹی بھی تھی۔۔۔۔ شادی شدہ جوڑے کی ایسی داستان جس نے یہ ثابت کردیا کہ طلاق شدہ عورت کو بھی خوش رہنے کا حق ہے

image

ہمارے معاشرے میں بہت سی خواتین جنہیں طلاق ہوجاتی ہے، انہیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگ انہیں طعنے دیتے ہیں جبکہ بہت سے افراد بنا تصدیق کیے عورت کو ہی رشتہ ختم ہونے کی وجہ قرار دیتے ہیں۔

سنگین حالات کے پیشِ نظر ان لڑکیوں کی دماغی حالت شدید تناؤ کا شکار ہوتی ہے، یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ لڑکیوں کو شروع سے ہی سمجھوتہ کرنے اور ہر طرح سے خاموش رہنے کا کہا جاتا ہے۔ انہیں یہ کہا جاتا ہے کہ اگلا گھر جیسا بھی ہو بس ان کو سمجھ لینا اور ان کے مطابق خود کو ڈھال لینا، لیکن بعض اوقات رشتہ بچانے کے لیے خاموشی ان کی زندگی کا ناسور بن جاتی ہے۔

لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ایک لڑکی کو طلاق ہوگئی تو بس اس کی زندگی ہی ختم ہوگئی، اسے جینے یا خوش رہنے کا کوئی حق نہیں لیکن آج بھی ہمیں ایسی مثالیں ملتی ہیں جسے سن کر انسانیت پر یقین آجاتا ہے۔

طلاق شدہ عورت بھی دوبارہ شادی کر سکتی ہے اور خوش رہ سکتی ہے! ردا اور علی اس کی بہترین مثال ہیں۔


ردا کو اس وقت طلاق ہوئی جب ان کی گود میں محض 18 ماہ کی بیٹی تھی۔ طلاق کی وجہ دونوں میاں بیوی میں نااتفاقی تھی، طلاق کے کچھ عرصہ بعد ردا کی ملاقات علی سے ہوئی جو کہ انہیں ان کی بیٹی کے ساتھ اپنانا چاہتے تھے، اور اسے بالکل اپنی بیٹی کی طرح سمجھنا چاہتے تھے۔

ردا اور علی کی شادی کو اب 3 سال گزر چکے ہیں، دونوں ایک دوسرے کے ساتھ بہت خوش ہیں اور ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ علی دونوں بیٹیوں کو بے حد پیار کرتے ہیں۔

ردا کا اس متعلق کہنا ہے کہ ''میں شادی جیسے خوبصورت رشتے کی بھرپور حمایت کرتی ہوں لیکن اگر دونوں میاں بیوی اس رشتے سے خوش نہ ہوں اور انہیں ہر موقع پر سمجھوتہ کرنا پڑے تو انہیں ایک دوسرے سے الگ ہوجانا چاہیے''۔

تاہم اب ردا اور علی ایک دوسرے کے ساتھ بے حد مطمئن ہیں اور ایک ہنسی خوشی زندگی گزار رہے ہیں۔


About the Author:

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.