کیا آپ کو معلوم ہے کہ روزانہ استعمال ہونے والی چینی گنے سے کیسے بنائی جاتی ہے؟ جانیں اہم معلومات

image

دو ہزار سال سے گنے سے تیار کردہ چینی کو بہت پسند کیا جا رہا ہے۔ جیسا کہ سب ہی جانتے ہیں کہ چینی ہماری روز مرہ زندگی کا انتہائی اہم حصہ ہے اور اس کا استعمال بہت سے کھانوں میں مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے۔ چینی کے بغیر کوئی چائے پینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ چینی کا زیادہ استعمال خطرناک ثابت بھی ہوسکتا ہے اور اسے سفید زہر بھی کہا جاتا ہے۔ چینی گنے کے علاوہ چکندر سے بھی تیار کی جاتی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ گنے کی کاشت سب سے پہلے بحرُ الکاہِل میں ہوئی تھی جس کے بعد یہ پودا پورے برصغیر میں پھیل گیا۔ دور حاضر میں سب سے زیادہ گنے کی کاشت بھارت میں کی جاتی ہے، پاکستان گنے کی کاشت کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر ہے جبکہ چینی کی پیدا وار کے لحاظ سے پندرواں ملک ہے۔

* آئیں جانتے ہیں کہ گنے سے چینی کیسے تیار ہوتی ہے۔

سب سے پہلے گنے کو کھیتوں سے کاٹ کر شوگر مل تک لایا جاتا ہے پھر گنے کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرنے کے لئے اسے چوپر میں ڈالا جاتا ہے جہاں اس کے مساوی سائز کے ٹکڑے کئے جاتے ہیں تاکہ انہیں نچوڑ کر زیادہ سے زیادہ رس نکال سکیں۔ گنے کے ٹکڑوں کو نچوڑنے کے لئے کریشر میں ڈالا جاتا ہے جس کی بدولت گنے کا رس اور چھلکا الگ ہوجاتے ہیں۔ چینی کی صنعت میں گنے سے الگ ہونے والے چھلکے کو بگھاس کہتے ہیں اور یہ بگھاس ایندھن کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔

گنے کے رس اور چھلکے کو الگ کرنے کے لئے جو مشیرنی استعمال کی جاتی ہے اسے مل ہاؤس کہتے ہیں۔ مل ہاؤس سے حاصل ہونے والے خام رس کو چھان کر پروسس ہاؤس بھجوادیا جاتا ہے۔ پراسس ہاؤس میں گنا رس سے چینی کے دانے بنانے تک کا مکمل لائحہ عمل طے کرتا ہے۔ سب سے پہلے گنے کے رس کو 75 ڈگری سینٹی گریڈ پر کھولایا جاتا ہے پھر اس میں چونے کا محلول شامل کیا جاتا ہے ، اس کیمیائی عمل کے ذریعے گنے کے رس کی تیزابیت کو کم کیا جاتا ہے اس کے بعد 104 ڈگری پر گرم کر کے کلیرئفائیر میں ڈالا جاتا ہے۔

بقیہ معلومات ذیل میں موجود ویڈیو سے حاصل کریں۔


About the Author:

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.