ماں یا باپ۔۔۔ بچے کو ذہانت ورثے میں کس سے ملتی ہے؟ جانئیے دلچسپ معلومات

image

بچے جیسے جیسے بڑے ہوتے جاتے ہیں ویسے ہی ان میں عقل و شعور بھی بیدار ہونے لگتا ہے۔ پرانے وقتوں میں بچوں کو کوئی بات یا کام سمجھنے میں مشکل درکار ہوتی تھی لیکن آج کل کے تین سے چار سال کی عمر کو پہنچنے والے بچے کافی سمجھدار اور ذہین دکھائی دیتے ہیں۔

بچوں کی زندگیوں میں کامیابی میں ان کے والدین کا انتہائی اہم کردار ہوتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اولاد کو ورثے میں ملنے والی ذہانت کیا ماں کی طرف منتقل ہوتی ہے یا باپ کی جانب سے؟

اس بات کا جواب اس تحقیق میں بتادیا گیا ہے جس کے مطابق بچوں کو اپنی ذہانت کے لیے ماں کا شکر گزار ہونا چاہیے۔

عام طور پر تو یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اولاد کو ذہانت ماں اور باپ دونوں سے منتقل ہوتی ہے مگر اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مخصوص جینز مختلف طریقے سے کام کرتے ہیں، اور ان کے افعال کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ وہ ماں کی جانب سے ہیں یا باپ کی جانب سے۔

ذہانت کا تعین کرنے والے جینز ایکس میں واقع ہوتے ہیں اور چونکہ خواتین میں 2 ایکس کروموسومز جبکہ مردوں میں صرف ایک کروموسوم موجود ہوتا ہے، تو اس وجہ سے بچوں میں ماں کی جانب سے ذہانت کی منتقلی کے امکانات 2 گنا زیادہ ہوجاتے ہیں۔

دوسری جانب تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ باپ کے ذہانت کے جینز غیرفعال ہوجاتے ہیں۔

علاوہ ازیں لوگوں کی جانب سے یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ ماں بچے کو اس دنیا میں لاتی اور بنیادی طور پر ماں ہی نگہداشت کرتی ہے جس کی وجہ سے اولاد کی ذہانت کا بڑا سبب ماں سے ہوتا ہے۔


About the Author:

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts