دنیا بھر میں ایسے متعدد افراد دیکھے گئے ہیں جنہیں انوکھے تجربات کرنے کا بہت شوق ہوتا ہے لیکن آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہوگی کہ تائیوان سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے معاوضے کے ساتھ ملنے والی چھٹیوں کے لیے 37 دن میں 4 شادیاں کر ڈالیں۔
تائیوان کے قانون کے مطابق کسی بھی شخص کو شادی کے وقت کام سے 8 چھٹیاں دی جاتی ہیں اور ادارہ اس شخص کو ان چھٹیوں کا معاوضہ بھی ادا کرتا ہے۔
تائیوان سے تعلق رکھنے والے شخص نے اپنی پہلی شادی پر ملنے والی چھٹیوں کے آخری دن اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور اگلے ہی روز دوسری شادی کر کے قانون کے تحت ایک بار پھر 8 چھٹیاں طلب کر لیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس شخص نے چھٹیوں میں توسیع کے لیے ایک ہی عورت سے 37 دن کے اندر 4 مرتبہ شادی کی اور اسے 3 مرتبہ طلاق دی اور متعلقہ شخص معاوضے کے ساتھ 32 چھٹیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
لیکن اس سے قبل آپ کو یہ سب آسان لگے، آپ کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ جب تائیوان سے تعلق رکھنے والے اس شخص نے طلاق کے اگلے ہی دن اسی عورت سے شادی کر کے بینک میں (جہاں وہ بطور کلرک ملازمت کرتا تھا) چھٹیاں طلب کیں تو بینک مالکان نے کلرک کی چالاکی کو سمجھتے ہوئے مزید چھٹیاں دینے سے صاف انکار کر دیا۔
جس کے بعد کلرک کی جانب سے بینک کے خلاف لیبرکورٹ میں درخواست دائر کی گئی، درخواست میں کلرک نے امپلائر پر قانون توڑنے کا الزام لگایا۔
بعد ازاں لیبر بیورو کی جانب سے تحقیقات کا آغاز ہوا اور ثابت ہوا کہ بینک نے قانون کی خلاف ورزی کی جس پر بینک کے مالک پر 700 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔