کورونا وبا نے کئی گھروں کے چراغ بجھا دیئے، اس نہ ختم ہونے والی بیماری نے دنیا کے متعدد ممالک میں اس طرح پنجے گاڑ لیے ہیں کہ اس کا خاتمہ دور دور تک دکھائی نہیں دیتا۔
جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ ہندوستان اس وقت کورونا وبا کی سب سے زیادہ لپیٹ میں ہے اور روزانہ کی بنیاد پر کئی لاکھ افراد اس بیماری کا شکار ہوکر ہلاک ہورہے ہیں، اورہر دن کوئی نہ کوئی دردناک خبریں سننے کو مل رہی ہیں۔
اسی طرح کورونا کے باعث بھارت میں ہنستا بستا گھرانہ اجڑ گیا، ایک ہی خاندان کے 6 میں 4 افراد کورونا سے ندگی کی بازی ہار گئے جبکہ صرف دو بچیاں ہی زندہ رہ گئیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈیا کی ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد کی ایک سوسائٹی میں سوزناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک فیملی کے 6 میں 4 افراد کورونا سے انتقال کرگئے اور فیملی میں 8 اور 6 سال کی دو کمسن بچیاں زندہ بچ گئیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گھر کے سربراہ درگیش پرساد کورونا میں مبتلا ہوئے انہیں گھر پر قرنطینہ میں رکھا گیا، 27 اپریل کو وہ گھر پر ہی کورونا سے چل بسے۔
بعدازاں درگیش پرساد کی اہلیہ، ان کے بیٹے اور بہو کو گریٹر نوئیڈا کے نجی اسپتال میں ایڈمٹ کرایا گیا، وہاں علاج کے دوران 4 مئی کو درگیش کے بیٹے اشونی کی موت ہوگئی۔
بیٹے کے انتقال کے ایک روز بعد یعنی 5 مئی کو درگیش کی اہلیہ سنتوش کماری بھی کورونا سے موت کے منہ میں چلی گئیں اور اس کے بعد درگیش کی بہو نرملا بھی انتقال کرگئیں۔
اس پورے خاندان میں اشونی اور نرملا کی صرف دو معصوم لڑکیاں زندہ رہ گئیں، ایک کی ہی گھر کے 4 افراد کے انتقال کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
اشونی اور نرملا کی دو کمسن بچیوں کو ان کی پھوپھی کے گھر بریلی بھیج دیا گیا، علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں ایمبولینس بھی نہیں ملی تھیں۔