انڈین میڈیا کے مطابق بھارت کی میڈیکل کی جانی مانی ہستی ڈاکٹر کے کے اگروال
باسٹھ سال کی عمر میں کورونا وائرس سے ہی انتقال کر گئے۔
ڈاکٹر کے کے اگروال نے میڈیکل فرٹیلٹی کے شعبے میں خاصا نام کمایا ۔انکی انہیں
خدمات کے اعتراف میں انہیں انڈین حکومت نے پدما شری ایوارڈ سے نوازا۔
ڈاکٹر کے کے اگروال جب سے ڈاکٹر بنے اور جب سے انہیں پدما شری ایوارڈ سے نوازا گیا تب سے ہی انہوں نے اپنی ساری زندگی انسانیت کیلئے وقف کر دی۔
اسی مقصد کے حصول کیلئے وہ بیشتر ویڈیوز بنایا کرتے تھے۔ جس میں وہ لوگوں کو میڈیکل سائنس کے حوالے سے معلومات فراہم کیا کرتے تھے کہ کس طرح بیماری سے بچا جائے اور کس طرح بیماری سے لڑا جائے ۔
بلکل اسی طرح وہ کورونا وائرس سے بھی بچاؤ کس طرح کیا جائے اس کی کئی ویڈیوز بنا چکےتھے۔ انکی ہر ایک ویڈیو کو لاکھوں لوگ پسند کرتے تھے جس کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ انکی ہر ویڈیو سو ملین ویوز سے بھی اوپر چلی جاتی تھی۔
اس کے علاوہ پوری دنیا اس وقت ششدر رہ گئی جب انہوں نے 30 اپریل کو اپنے فیبک اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو شئیر کی جس میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ انہیں اس وقت بھی آکسیجن لگی ہوئی تھی۔
اس ویڈیو میں انہوں نے عوام کو یہی کہا کہ میں خود ایک کورونا کا مریض ہوں اور میرا یہ مرض دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔
انڈیا میں کورونا کے حالات پر ہی انہوں نے ماضی کے انڈین فلم انڈسٹری کے سپر ہیرو راج کپور صاحب کا ایک ڈائیلاگ کہا کہ " پکچر ابھی باقی ہے"، یہاں انکا یہ مطلب تھا کہ حالات کورونا سے ابھی اور بھی سنگین ہو نا باقی ہیں۔
واضح رہے کہ انکی اس ویڈیو پر ہر کوئی ڈاکٹر صاحب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا نظر آیا۔
ایک صارف نے تو کہا کہ ہم انڈ یا والوں نے آپکی ویڈیو سے کورونا وائرس سے متعلق بہت کچھ جانا جس پر آپکا بہت شکریہ سر۔
ایک صارف نے تو کہا آپ کی خدمات یہ ملک ہمیشہ یاد رکھے گا سر۔