11 روز کی خون ریزی کے بعد بل آخر اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی ہو ہی گئی۔
اس جنگ بندی پر عملدر آمد ہو رہا ہے یا نہیں اس کی نگرانی مصری وفود کریں گے۔
اور کچھ دن بعد ہی دو مصری وفود فلسطین اور تل ابیب کے مختلف علاقوں کا دورہ کریں گے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ جنگ بندی امریکہ کے شدید دباؤ کی وجہ سے کی گئی ہے تاہم اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ انہیں 11 روز کی کارروائیوں کےنتیجے میں بہت بڑی بڑی کامیابیاں ملیں ہیں۔
لیکن حماس نے اس جنگ بندی کو اپنی جیت قرار دیا ہے اور غزہ میں اپنی جیت کا جشن بھی منایا ہے ۔
واضح رہے کہ اس جنگ بندی سے پہلے فلسطین کے 240 لوگ شہید ہوچکے ہیں جن میں 65 بچے بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 1900 سے زائد لوگ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں زخمی بھی ہو گئے۔