ویسے تو کورونا وبا نے دنیا بھر میں معاشی لحاظ سے منفی اثر ڈالا ہے، اس وباء نے کاروباری طبقے کو بری طرح سے متاثر کیا ہے۔ لیکن دنیا میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کہ اس وباء کے دوران مزید امیر ہوئے ہیں۔
سنڈے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کورونا وباء کے دوران امیر لوگوں کی دولت میں مزید اضافہ ہوا۔ مشترکہ طور پر اکیس اعشاریہ سات فیصد اصافہ ہوا ہے جبکہ مجموعی
طور پر یہ دولت اضافے کے ساتھ 597.2 ارب پاؤنڈ تک جا پہنچی ہے۔
برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امیر افراد کی اس دولت میں پچھلے سال کے مقابلے میں 21 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
جبکہ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعے کو جاری کردہ اعداد و شمار میں یوکرینی نژاد تاجر لیونارڈ بلوانک 23 ارب پاؤنڈ کی دولت کے ساتھ ملک کے امیر ترین شخص کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
ان امیر افراد کی دولت میں اس وقت اضافہ دیکھنے میں آیا جب دنیا معاشی جنگ لڑ رہی تھی، اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کررہی تھی۔عالمی وباء کے خطرناک حد تک بڑھنے کے باوجود ارب پتی افراد کی فہرست میں 24 فیصد اضافے کے ساتھ 171 ہوگئی ہے جبکہ دولت میں بھی ہوش ربا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اس فہرست کو مرتب کرنے والے رابرٹ واٹس نے بتایا کہ عالمی وباء اور لاک ڈاؤن کئی آن لائن ریٹیلرز، سوشل نیٹ ورکنگ ایپس کے لیے بہترین ثابت ہوا ہے، جبکہ کورونا کی وباء نے کمپیوٹر گیمز ٹائکونز کے لیے بھی منافع بخش مواقع پیدا کیے ہیں۔
رابرٹس واٹس کا مزید کہنا تھا کہ یہ امیر افراد اس وقت مزید امیر ہوئے ہیں جب ہم میں سے بہت سے لوگ اپنے پیاروں کو دفن کر رہے تھے اورلاکھوں معاشی پریشانی میں مبتلا تھے۔
جبکہ تیل اور میڈیا کے سرمایہ دار لیونارڈ بلوانک کی دولت میں سات ارب پاؤنڈ کے اضافے کے ساتھ مشہور کاروباری شخصیت جیمس ڈیسن کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جیمس ڈیسن کی دولت میں 10 کروڑ پاؤنڈ کا اضاافہ ہوا جس سے یہ دولت بڑھ کر سولہ اشارعیہ تین فیصد ہوگئی۔
امیر افراد کی جاری کردہ اس فہرست میں مشہور کاروباری افراد جن میں علیشر عثمانوف بھی شامل ہیں، جن کی دولت میں اکیس اعشاریہ سات ارب پاؤنڈ کا اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ چیلسی کے روسی مالک رومن ابراموویچ کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہے۔
واضح رہے امیر افراد کی اس فہرست سے متعلق مکمل تفصیلات اتوار کو جاری کی جائے گی۔