فیشن میں ان رہنے کے لئے لوگ منفرد انداز اپناتے ہیں اور کچھ لوگ روایات کو پورا کرنے کے لئے منفرد طریقے نکال لیتے ہیں۔ شادی میں انوکھے طریقے اپنانا تو اب ٹرینڈ بن گیا ہے، جس کا جو دل چاہتا ہے وہی کرتا ہے اور پھر لوگ اس کو فالو کرنا شروع کردیتے ہیں۔ آج ہم پٹنہ کے ایک استاد کُمار رام کی شادی کی کہانی آپ کو بتا رہے ہیں۔
کُمار رام کہتے ہیں کہ:
''
میری بیوی کو مہندی نہیں پسند اس لئے میں نے خود ہی لگوا لی ۔ مہندی کی خوشبو اور اس کے نئے نئے ڈیزائن سے میں بہت متاثر ہوتا ہوں، میں نے راجستھانی انداز میں دولہے اور دلہن کی شبیہہ اپنے ہاتھوں پر مہندی سے بنوایا اور مکمل برائیڈل مہندی لگوائی تاکہ شادی کی مہندی منفرد ہو۔ مجھے 4 سال سے معلوم تھا کہ سویتا مہندی نہیں لگوائے گی تو میں نے خود ہی اپنے ہاتھوں میں ایک مہندی آرٹسٹ سے مہندی لگوالی۔ میری دادی کہتی تھیں کہ مہندی نہ ہو تو شادی بالکل شادی نہیں لگتی، اس لئے میں نے سوچا شادی کو منفرد اور انوکھا بنانے کے لئے میں خود ہی مہندی لگوالوں۔
سویتا میری شاگردہ تھی اور میں اس کو ریاضی پڑھاتا تھا، مجھے یہ اچھی لگتی تھی، مگر ڈرتا تھا کہ کہیں شادی کے پروپوزل کو انکار نہ کردے، لیکن میں نے ہمت کی اور کہہ دیا اس کے بعد سے ہم 4 سال سے ساتھ تھے اور اب شادی کرلی۔ میں ایک ٹیچر ہوں، مجھے پتہ ہےسوشل میڈیا پر کچھ بھی وائرل ہو جاتا ہے اس لئے سویتا کی تصویر نہیں شیئر کرسکتا ۔
میں نوجوانوں کو کہتا ہوں کہ شادی کو بھرپور طریقے سے انجوائے کرو، خود بھی خوش رہو اور گھر والوں کو بھی سکون دو، مل بانٹ کر رہو لیکن پڑھائی کو اپنی زندگی میں اہم سمجھو۔