باپ بیٹیوں کے لئے ہمیشہ سے ہی محبت اور شفقت کا سب سے اہم اور خاص ذریعہ ہیں۔ صرف باپ ہی نہیں بیٹیاں بھی اپنے والد سے بہت زیاہد محبت کرتی ہیں۔ امریکہ میں رہنے والی دو بہنیں اینا ہارپ اور آربیل کے لئے ان کے پاپا سے بڑھ کر کوئی نہ تھا، مگر ان کے والد کووڈ کی وجہ سے مرگئے اور باپ کی یاد ہمیشہ دل میں زندہ رکھنے کے لئے بیٹیوں نے والد کے آخری الفاظ اپنے جسم پر ٹیٹو سے لکھوالیئے۔ 27 سالہ اینا ہارپ کہتی ہیں کہ:
پاپا کووڈ سے مرگئے اور ہم دونوں بہنیں اکیلی رہ گئیں، ماما نے ہمیں بچپن میں ہی چھوڑ دیا تھا، پاپا نے ساری زندگی ہمیں پالا، ہمارے لئے اکیلے تنہا محنت کی، پاپا نے ہمیں ماما کی کمی کبھی محسوس نہیں ہونے دی آج پاپا ساتھ نہیں ہیں، اتنا افسوس ہوتا ہے ہمیں کہ والدین کی محبت سے ہمیشہ کے لئے محروم رہ گئے۔ پاپا ہمیشہ مجھے اور میری بہن کو اپنا بیٹا مانتے تھے، کوئی ایسی خواہش نہیں جو پاپا نے پوری نہ کی ہو، کووڈ کے دوران ہم نے اپنے پاپا کو گھر سے باہر نکلنے منع کیا، لیکن اگر پاپا نہ جاتے تو گھر کے وہ کام کون کرتا۔ ایک دن میں نے پاپا کو کہا کہ آج آپ باہر نہیں جائیں، مجھے گھبراہٹ ہو رہی ہے، لیکن پاپا کو ایک بہت ضروری کام سے جانا تھا، پاپا نے کہا میری بیٹی! تم پریشان نہ ہو، ایسا کچھ نہیں ہوگا، میں آدھے گھنٹے میں واپس آ جاؤں گا۔ جب پاپا گھر آئے تو ان کی طبیعت کچھ تھکی ہوئی سی تھی، اس کے بعد وہ شدید بیمار ہوگئے، جب ڈاکٹر نے کووڈ ٹیسٹ کیا تو وہ مثبت آیا اور پاپا کو کووڈ ہوگیا، میں نے اور آربیل نے پاپا کا خاص خیال رکھا، لیکن یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ پاپا زندہ نہ بچ سکے اور مرگئے۔

جس دن پاپا کی موت ہوئی اس دن انہوں نے اپنے بیڈ کے پاس ایک کاغذ پر میرے ا ور آربیل کے لئے ایک نوٹ لکھا کہ: '' یہ زندگی بہت اچھی رہی''۔ اس نوٹ کو میں نے اور میری بہن نے اپنے جسم پر ٹیٹو کی صورت میں لکھوا کر محفوظ کرلیا۔
ویڈیو میں اینا کا کہنا تھا کہ زندگی ان کی مسکراہٹ اور مزاق کے بغیر بالکل ادھوری ہے، میں شکرادا کرتی ہوں کہ یہ میرے پاپا تھے، وہ ہمیں ہمیشہ یاد آئیں گے۔ مذکورہ پوسٹ 23 جون کو کی گئی تھی اور دونوں بہنوں نے ڈسٹن چارلس سیلیوولینڈ نامی ٹیٹؤ آرٹسٹ سے ٹیٹوز بنوائے ہیں۔
یہ دونوں بہنیں آرٹ سوسائٹی امریکہ کی طالبات ہیں اور مختلف قسم کے آرٹس شوز کرتی رہتی ہیں۔