پوری دنیا میں ہی عید الاضحیٰ کی تیاریاں اب جوش و خروش سے جاری ہیں مگر اسی وقت مودی سرکار ایک ایسے قانون کو ختم کرنے جا رہی ہے جس کے تحت مذہب کی بنیاد پر جانوروں کو قربان کر دیا جاتا تھا لیکن اب اس قا نون کو ختم کرنے کے بعد جانوروں کو بھارت میں قربان نہیں کیا جا سکے گا، 1960 کے اس قانون کی شق نمبر 28 کو ختم کرنے کا مطالبہ جانوروں پر مظالم کیخلاف عالمی تنظیم کی بھارتی شاخ کی جانب سے بھارتی حکومت کو خط لکھ کر کیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق مودی حکومت ایک طرف تو قربانی کے معاملے میں مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے لیکن دوسری طرف گائےا ور بیل کو گوشت برامد کر کے 3 سے 4 ارب کا منافع کماتی ہے اور دنیا بھر میں گوشت برآمد کرنے میں بھارت چوتھے نمبر پر ہے۔
لیکن جہاں ہی مسلمانوں کے قربانی کے فریضے کی بات آتی ہے تو مذہب کو بنیاد بنا کر بھارتی انتہا پسندوں کو مسلمانوں کو جان سے مارنے او ر زلیل و خوار کرنے میں کا لائسنس دے دیتی ہے۔