اگر اس بچے کو کسی نے ہاتھ لگایا تو یہ مر جائے گا اور ۔۔ 12 سال تک یہ بچہ اس ڈبے میں بند کیوں رہا؟ جانیئے اس بچے کی زندگی کی کہانی

image

بچوں کی پیدائش پر والدین کی خوشی دیدنی ہوتی ہے اور یہ سب خدا کی طرف سے انمول تحفہ ہوتا ہے ۔ لیکن اگر اولاد کو کوئی تکلیف یا بیماری ہو جائے تو جان کے پسینے چھوٹ جاتے ہیں۔ ایسے ہی ایک بچے کی کہانی ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں جس کو پیدائشی طور پر اتنی خطرناک بیامری تھی کہ ڈاکٹر نے والدین کو بچے کو چھونے سے بھی منع کردیا تھا۔

21 ستمبر 1971ء میں امریکہ میں ایک ایسا بچہ پیدا ہوا جس کو اسکٹ کی بیماری تھی، یعنی جس میں انسان کا مدافعتی نظام بالکل بھی کام نہیں کرتا اور جن کی کھلے عام ہوا میں رہنے سے فوری موت ہو جاتی ہے۔ ہر طرح کے چھوٹے بڑے جراثیم انسان پر 2 سیکنڈ کے اندر اثرانداز ہونے لگتے ہیں۔

اس بچے کا نام ڈیوڈ ویٹر تھا ، ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق اس بچے کے لئے ببل کا ایک بڑا ڈبے نما باکس بنایا گیا جس میں ایتھیین نامی گیس کو آکیسجن کے حجم سے 18 گناہ زیادہ تعداد میں رکھا گیا اور اس باکس میں موجود تکیہ، بچے کی دودھ کی بوتل ہر چیز ایتھیین گیس کی بنی ہوئی رکھی۔

بچے کو زندہ رکھنے کے لئے والدین نے ہر طرح کوشش کی مگر وہ اس ببل کے جھولے سے باہر نکلتے ہی بچے کے مرنے کے خدشات تھے، جس پر امریکی حکومت نے بچے کو کسی سٹڈی کے طور پر لیا اور سائنسدانوں کو اس پر تحقیق کرنے کے لیئے کہا جس پر اس وقت ان کے 14 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے، مگر بچہ ٹھیک نہ ہوسکا۔

آخر میں امریکی سائنسدانوں اور ڈاکٹروں کے ایک گروہ نے فیصلہ کیا کہ بچے کا بورن میرو ٹرانسپلانٹ کیا جائے اور خؤش بختی سے اس کی بہن سے بورن میرو میچ ہوگیا جس پر انہوں نے ڈیوڈ کا بورن میرو تبدیل کر دیا، لیکن چونکہ بچے کا جسم کسی طرح بھی سٹریس قبول نہیں کر پاتا تھا، یوں وہ 12 دن کے اندر ہی مرگیا۔

12 سال کی عمر میں مرنے والا یہ بچہ اپنے ساتھ کئی سوالات چھوڑ گیا کہ آخر اس کی ماں نے دورانِ حمل کس قسم کی غذاؤں کا استعمال کیا تھا جو اس کی حالت اتنی غیر ہوئی کہ مدافعتی نظام بالکل کام ہی نہیں کر پایا۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts