جو زیادہ تیار ہوگا اس کو محل سے ہمیشہ کے لئے نکال دیا جائے گا کیونکہ ۔۔ شاہی خاندان میں خواتین کے میک اپ سے متعلق کچھ ایسے اصول جو کوئی نہیں جانتا

image

خواتین میک اپ کئے بغیر نہیں رہ پاتی ہیں اور اکثر آپ لوگوں نے دیکھا ہوگا کہ خواتین بہت زیادہ میک اپ کرکے تقریبات میں جاتی ہیں اور سب سے الگ ہی نظر آتی ہیں، کچھ خواتین تو بے تکا میک اپ بھی چہرے پر مل لیتی ہیں اور یوں معلوم ہوتا ہے کہ کوئی چُڑیل آگئی ہو، کچھ تو آکھوں پر اتنا آئی میک اپ کرلیتی ہیں کہ بچے بھی اپنی ماؤں کو دیکھ ڈر جاتے ہیں۔ مگر آپ کو آج ہم شاہی خاندان کی خواتین کے میک اپ سے متعلق کچھ ایسے اصول بتانے جا رہے ہیں جو آج سے پہلے شاید آپ نے نہ سُنے ہوں گے۔

٭ جو بھی عورت یا لڑکی شاہی خاندان سے تعلق رکھتی ہے اس پر سخت پابندی عائد ہوتی ہے کہ وہ کبھی بھی زیادہ اور بھاری میک اپ نہیں کرے گی ورنہ ان کو شاہی دربار سے ہمیشہ کے لئے نکال دیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ کیٹ مڈلٹن اور ملکہ الزبتھ ہمیشہ ہلکے میک اپ میں نظر آتی ہیں۔

٭ بالوں کو سلیقے سے سنوارنا ہے، کھولیں تو بھی آپ کی شخصیت پروقار لگے اور کوئی چوٹی یا منفرد انداز کی اسٹائلنگ ہو تو بھی آپ اچھی نظر آئیں ورنہ ملکہ کے اصولوں کے تحت آپ کو شاہی سزا ہو سکتی ہے۔

٭ لپ سٹک گہری اس صورت میں لگائیں جبکہ آپ نے چہرے پر کوئی بھی میک اپ نہ لگایا ہو اور کپڑے بھی سادے ہوں لیکن اگر ڈیزائن کے کپڑے ہیں اور میک اپ بھی کیا ہوا ہے تو اس میں ہلکی سے ہلکی لپ سٹک لگائیے۔

٭ یہ بات سب سے زیادہ حیرت انگیز ہے کہ آئی میک اپ شاہی خاندان کو بالکل پسند نہیں ہے، البتہ بہت باریک لائنر اور سب سے زیادہ ہلکا آئی شیڈ آپ لگاسکتی ہیں۔

٭ فیس پاؤڈر اور ہائی لائٹر کو اس امتزاج سے لگائیں کہ وہ چہرے پر عیاں نہ ہوں کیونکہ آپ کو خود کو سادہ مزاج شخصیت بنا کر محل میں رہنا ہے۔ رنگین شوخی ملکہ کو بالکل زیب نہیں دیتی۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts