ھارتی کی جانب سے اسرائیلی سافٹ وئیر "پیگساس" کے زریعے سے 25 کژمیری رہنماؤں کی جاسوسی کروائی گئی ہے ان رہنماؤں میں وہ افراد شامل ہیں جو دہلی کی پالیسی کو مانتے نہیں ۔ بھارتی اخبار " دی ہندو" کے مطابق ان افراد میں کل جماعتی حریت کانفرن کے سینئر رہنما سید علی شاہ گیلانی کے گھر کے 4 افراد کی جاسوسی کروائی گئی ان میں سید علی شاہ گیلانی خود اور انکے داماد ، صحافی افتخار گیلانی اور انکے سائنسدان بیٹے نسیم گیلانی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ میر واعظ عمر فاروق ، انکے ڈرائیور،انسانی حقوق کے رہنما وقار بھٹی ، حریت پسندرہنما بلال لون ، محبوبہ مفتی اور انکے خاندان کے 2 مزید افراد کے موبائل فون کے زریعے انکی جاسوسی کی گئی۔ یہاں یہ واضح کر دینا ضروری ہے کہ محبوبہ مفتی کی جاسوسی اس وقت کی گئی جب یہ بی جے پی مقبوضہ کشمیر میں اتحادی تھیں۔
صرف یہی نہیں 5 کشمیری صحافیوں کی بھی جاسوسی اسرائیلی سافٹ وئیر کی مدد سے کی گئی۔یہ عمل سن 2017 سے 2019 تک جاری رہا اور اس کام میں بھارت کی ایک ایسی ایجنسی بھی شامل ہے جو اسرائیل کے این ایس او گروپ کی خدمات بھی حاصل کرتی ہے۔