ماں نے اپنے جگر کا ٹکڑا بچا لیا لیکن خود موت کے منہ میں چلی گئی پھر ۔۔ اپنی بچی کو آخری لمحات میں بچانے والی ماں کون تھی؟

image

چین میں گذشتہ ہفتے ہونے والی تیز ترین بارشوں کے سبب سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس کے نتیجے میں کئی افراد جان سے ہاتھ سے دھو بیٹھے اور پورے صوبے میں افراتفری کا عالم ہے۔ شہر کی مبڑی شاہراہیں اب دریاؤں کا منظر پیش کرتی ہیں اور گاڑیاں، ملبہ اور کچھ افراد بھی اس کے تیز بہاؤ کے ساتھ بہتے دکھائی دیے ہیں۔

اسی صورتحال کے پیش نظر ایک ماں اور بیٹی کی افسوسناک کہانی سامنے آئی جو سننے والوں کو اشکبار کر دے گی۔

چینی ریسکیو ٹیم کی جانب سے بتایاکہ ایک بچی کی ماں نے سیلاب سے بچنے اور گھر تباہ ہوجانے کے ڈر سے اپنی نوزائیدہ بچی کو محفوظ مقام تک پہنچایا مگر بدقسمتی بچی سے والدہ زندہ نہ بچ سکی۔

نوزائیدہ بچی کو بدھ کے روز 24 گھنٹے سے زیادہ وقت تک ملبے تلے دبے رہنے کے بعد زندہ نکال لیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق تیز ترین بارشوں کی وجہ سے حینان صوبے کے گاؤں وانگزونگڈیان میں لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے کافی جانی و مالی نقصان ہوا۔

چین میں ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے بچی کو بچانے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی۔ اس بچی کی عمر کم و بیش تین سے چار ماہ بتائی گئی ہے۔

ایک اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں خاندان کے فرد ژاؤ نے بتایا کہ 'میں نے بچی کی آواز سنی اور اسی وقت ریسکیو ٹیم نے موقع پر پہنچ کر بچی کو بچا لیا۔ اسے اس کی ماں نے آخری لمحات میں ایک اونچی جگہ پر پھینک دیا تھا۔

بچی کو فوری طور پر اسشپتال لے جایا گیا تھا لیکن اچھی خبر یہ تھی کہ بچہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔

اس بچی کی ماں کی لاش جمعرات کے روز ملبے تلے سے نکالی گئی۔ ریسکیو ٹیم کے رکن نے بیجنگ یوتھ ڈیلی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ بچی کی ماں کی لاش تک پہنچے تو وہ اپنی جگہ ایسی پوزیشن میں ساکت تھی جیسے کچھ اچھال رہی ہے۔

یینگ نامی ریسکیو ورکر نے رپورٹرز کو بتایا کہ 'انتہائی اہم لمحات میں اس نے بچی کو اچھال دیا اور یہی وجہ تھی کہ وہ زندہ بچ گئی۔

مقامی اخبارات میں بچی اور اس کی ماں کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts