کورونا سے مرنے والوں کے گھر والوں کو بھی تنخواہ دی جائے گی ۔۔ جانیئے یہ شخص کون ہے جو مرنے والے ملازمین کے اہلِ خانہ کو تنخواہ دے گا؟

image

انسانیت کا کوئی خاص روپ نہیں ہوتا، کسی بھی وقت میں کسی صورت میں یہ لوگوں کے سامنے آتی ہے اور اپنا مثبت کردار ادا کرجاتی ہے۔ جب سے کورونا وائرس آیا ہے اس وقت سے لے کر اب تک لاکھوں ایسی انسایت سوز مثالیں سامنے آ چکی ہیں جن سے معاشرے میں کئی مثبت تبدیلیاں بھی رونما ہوئی ہیں۔

بھارتی مشہور کمپنی ٹاٹا سٹیل کے مالک رتن ٹاٹا نے یہ واضح اعلان کردیا کہ ٹاٹا سٹیل میں کام کرنے والا وہ ہر شخص جس کی موت کورونا سے ہوئی ہے اس کے گھر والوں کو اس وقت تک تنخواہ دی جائے گی جب تک کہ اس مرنے والے شخص کی عمر 60 سال کے قریب نہ آ جائے یعنی اگر کسی ملازم کی عمر ٹاٹا کمپنی میں کام کرتے ہوئے 40 برس ہوئی اور وہ کورونا سے مر گیا تو اگلے 20 سال تک کمپنی اس ملازم کے گھر والوں کو تنخواہ ادا کرے گی، چاہے وہ 2 اشاریہ 3 کی نسبت سے ملے یا 5 اشاریہ 5 کے تناسب سے دی جائے۔

رتن ٹاٹا نے دنیا بھر میں کورونا کے دور میں ایک ایسی مثال قائم کردی جو ہمیشہ انسانیت کے ضمن میں اچھے الفاظ میں یاد کی جائے گی۔ رتن ٹاٹا کی عمر 88 سال کے قریب ہے۔ یہ ایک پارسی فیملی سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی کوئی اولاد نہیں ہے البتہ انہوں نے ایک بچے کو اپنا منہ بولا بیٹا بنایا ہوا ہے اور یہ بھارت کے امیرترین مردوں میں شمار ہوتے ہیں۔

سب سے حیرانی کی بات یہ ہے کہ رتن ٹاٹا نے زندگی میں 4 مرتبہ محبت کی، البتہ شادی کسی سے نہ کی اور ہمیشہ اپنے ملازمین اور ان کے گھر والوں کے لئے ہمدرد انسان رہے۔ ان کے والد کا نام ناول ٹاٹا اور والدہ سونی ٹاٹا تھیں جن کا انتقال ہوچکا ہے۔ ان کے پاس پاکستانی 9 کھرب سے زائد کے اثاثے ہیں۔

ان کی کوئی بہن نہیں، البتہ ایک سوتیلا بھائی نوئیل ٹاٹا ہے جوکہ ایک معروف بزنس مین ہے۔ رتن اپنی نانی لیڈی نواجبائی ٹاٹا سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے لیکن ان کی موت کے بعد وہ اکیلے ہوگئے تھے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts