اس لیے تو ہم کہتے ہیں کہ مذہب اسلام دنیا کا بہترین مذہب ہے ۔ اس بات کا منہ بولتا ثبوت یہ ہے کہ بھارت کی ریاست کرناٹکا سے تعلق رکھنے والے مسلمان شخص جس کا نام محبوب مسلی ہے اس نے ایک یتیم ہندو لڑکی کی اس کے والدین کے گزر جانے کے بعد اس کی پرورش کی اور ہندو مذہب میں ہی اب اسکی شادی بھی کروا دی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 1 دہائی قبل یتیم ہونے والی اس لڑکی کی کفالت کی زمہ داری جب رشتہ داروں نے نہیں لی تو تب محبوب مسلی یہ زمہ داری بہ خوشی لی اور تقریباََ 10 سال ہندو لڑکی پوجا اس کے گھر میں رہی اور اس نے ایک باپ ہونے کی حیثیت سے اسکی تمام تر زمہ داریاں اپنی حیثیت کے حساب سے پوری کرنے کی کوشش کی۔
18 سالہ پوجا نامی ہندو لڑکی کی شادی 31 جولائی کو بھارتی شہر وجے نگر میں ہونا طے پائی تھی ۔جیسے ہی یہ خبر میڈیا کی زینت بنی تو محبوب مسلی نامی اس شخص نے صارفین کے دل جیت لیے اور ہر طرف اس کی تعریف ہونے لگی۔ اور تعریف
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محبوب مسلی کا کہنا تھا کہ یہ میری ذمہ داری تھی کہ میں اس لڑکی کی شادی اسی کے مذہب سے تعلق رکھنے والے کسی شخص سے کراؤں۔
محبوب مسلی کے مطابق پوجا ایک دہائی تک میرے گھر میں رہی لیکن ہم نے کبھی بھی پوجا کو اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے یا کسی مسلمان مرد سے شادی کرنے پر مجبور نہیں کیاکیوں کہ یہ ہمارے مذہب کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بھارت میں ایک 20 سالہ گلناز نامی مسلمان لڑکی پر مٹی کا تیل ڈال کر اس لیے زندہ جلا دیا تھا کیونکہ اس نے ایک ستیش نامی ہندو لڑکے سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔