سوشل میڈیا پر ایک افسوسناک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک لڑکی کو مسلمان ٹیکسی ڈرائیور پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا اور سوشل میڈیا صارفین اس لڑکی کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
مذکورہ ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو شروعات میں لوگوں یہی سمجھ رہے تھے کہ اس شخص نے لڑکی کے ساتھ کوئی بدتمیزی یا اسے ہراساں کرنے کی کوشش کی ہوگی لیکن جب پولیس نے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ کہانی کا پس منظر کچھ اور ہی ہے۔
یہ واقعہ بھارتی شہر لکھنؤ میں پیش آیا جب بھارتی لڑکی کو مسلمان کیب ڈرائیور پر تھپڑ برساتے دیکھا گیا اور لڑکی کی جانب سے اس شخص پر ٹیکسی تیز چلانے اور ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
ویڈیو میں کیب ڈرائیور شہادت کو یہ بھی کہتے سنا گیا کہ میرا کوئی قصور نہیں ہے لیکن بھارتی شہری لڑکی نے اس کی ایک نہ سنی اور مارتی چلی گئی۔
رپورٹ کے مطابق لڑکی نے گرین سگنل پر سڑک کراس کی اور خود ٹیکسی کے آگے آگئی، پھر ٹیکسی میں توڑ پھوڑ کرتی رہی یہاں تک کہ ڈرائیور کا موبائل فون بھی توڑ دیا۔
ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ٹیکسی ڈرائیور شہادت لڑکی کا ظلم برداشت کرتا رہا جس پر لوگوں نے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور شہادت کے حق میں سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی تو پولیس حرکت میں آئی اور لڑکی کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کیا گیا۔